چیف جسٹس پاکستان کا نابینا وکیل کی اپیل کا نوٹس، چیف جسٹس ہائیکورٹ کو دوبارہ انٹرویو لینے کی ہدایت

چیف جسٹس پاکستان کا نابینا وکیل کی اپیل کا نوٹس، چیف جسٹس ہائیکورٹ کو دوبارہ ...
چیف جسٹس پاکستان کا نابینا وکیل کی اپیل کا نوٹس، چیف جسٹس ہائیکورٹ کو دوبارہ انٹرویو لینے کی ہدایت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لاہور کے نابینا وکیل یوسف سلیم کی اپیل کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کو ان کا دوبارہ انٹرویو لینے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ نابینا وکیل یوسف سلیم کو سیلیکشن کمیٹی نے سول جج کے عہدے کےلئے مسترد کردیا تھا۔
جوہر ٹاو¿ن لاہور کے رہائشی 25 سالہ یوسف سلیم پیدائشی طور پر بصارت سے محروم ہیں، تاہم انہوں نے اپنی اس معذوری کو آڑے نہ آنے دیا اور پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کے امتحان میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
3 سال بعد یوسف سلیم نے سول جج کےلئے امتحان دیا اور پہلے نمبر پر رہے، لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے انٹرویو میں فیل ہو گئے اور اس طرح یوسف کا سول جج اور پھر سپریم کورٹ کا جج بننے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
4 بہنوں کے اکلوتے بھائی یوسف سلیم کی ایک بہن بھی بصارت سے محرومی کے باوجود وزیراعظم سیکرٹریٹ میں نائب سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔
یوسف سلیم بھی ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ زندگی کبھی رکتی نہیں۔
یوسف سلیم جج بن کر قوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور بصارت سے محروم افراد کےلئے رول ماڈل بننا ان کا خواب ہے۔