فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کی ہدایات اعلیٰ سطح سے دی جاتی ہیں:اسرائیلی فوجی جنرل کا اعتراف
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)اسرائیلی فوج کے ایک جنرل نے اعتراف کیا کہ فوجیوں کو فلسطینی بچوں کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کی اعلی سطح سے ہدایات دی جاتی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں اسرائیلی ریزرو فوج کے جنرل زویکا فوگل کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار فلسطینی نوجوانوں اور بچوں میں فرق کرسکتے ہیں مگر انہیں ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ دانستہ طورپر فلسطینی بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنائیں تاکہ فلسطینیوں میں زیادہ سے زیادہ خوف وہراس پھیلایا جاسکے۔دوسری جانب انسانی حقوق کی مقامی اور عالمی تنظیموں نے اسرائیلی جنرل کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ جنرل فوگل کا بیان اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا اقبالی بیان ہے اور اس بیان کو صہیونی ریاست کے خلاف عالمی عدالتوں میں جاری مقدمات میں بہ طور اعترافی بیان شامل کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں مشرقی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔ شہدا میں ایک 15 سالہ بچہ محمد ایوب بھی شامل تھا جسے قریب سے سر اور سینے میں گولیاں ماری گئی تھیں۔