گردشی قرضے جاری کرنے سے قبل لازمی آڈٹ کی شرط ختم کرنے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ 

گردشی قرضے جاری کرنے سے قبل لازمی آڈٹ کی شرط ختم کرنے خلاف درخواست پر فیصلہ ...
گردشی قرضے جاری کرنے سے قبل لازمی آڈٹ کی شرط ختم کرنے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے گردشی قرضے جاری کرنے سے قبل لازمی آڈٹ کی شرط ختم کرنے اورآڈیٹر جنرل پاکستان کے اختیارات میں کمی کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلاءکے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی،درخواست گزاروں کے وکیل رانا محمد زاہد نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے گردشی قرضے جاری کرنے کے لئے آڈیٹر جنرل کے آڈٹ کے اختیارات کو سلب کر لیاہے،قانون کے تحت گردشی قرضے جاری کرنے سے قبل آڈیٹر جنرل سے آڈٹ کرانا لازمی تقاضا ہے،حکومت نے کنٹرولر جنرل اکاونٹس آرڈیننس 2001 ءمیں سیکشن 5(بی) شامل کر کے آڈیٹر جنرل سے گردشی قرضوں کا آڈٹ کرانے کے اختیارات چھین لئے ہیں،انہوں نے کہا کہ نئی شق کو ماورائے آئین ہونے کی بناءپرکالعدم قرار دیا جائے ،کیوں کہ آڈیٹر جنرل کا عہدہ آئینی ہے اور انہیں آئین کے تحت اختیارات حاصل ہیں جنہیں قانون کے تحت سلب نہیں کیا جاسکتا،نئے قانون کے تحت وزارت خزانہ کے احکامات پر صوبے کا اکاﺅنٹس آفس بغیر آڈٹ کرائے گردشی قرضوں کے لئے لامحدود رقم جاری کر سکتا ہے،عدالتی حکم پر وفاقی حکومت اور فریقین نے جواب داخل کرا دیاہے،عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاہے۔