مولانا فضل الرحمن اور مقررین نے حکومت پر شدید تنقید کی

مولانا فضل الرحمن اور مقررین نے حکومت پر شدید تنقید کی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جمعیت علماء اسلام (ف)کے تحفظ ناموس رسالت گیارویں ملین مارچ میں مذہبی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی خیبر کے کارکنان ،قبائلستان تحفظ موومنٹ ، فاٹا گرینڈ الائنس اور سابق ممبر قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گل نے بھی شرکت کی مارچ میں شرکت کرنے کے لئے صبح نو بجے سے قافلے مختلف علاقوں سے خیبر میں آنا شروع گئے تھے۔راستوں میں عام لوگوں نے ثواب حاصل کرنے کے لئے ٹھنڈے پانی اور مشروبات کا بند وبست بھی کیا تھا۔خیبر کی تاریخ پہلی بار اتنی بڑا اجتماع منعقد کیا گیا تھا مار چ کو کامیاب بنانے کے لئے گز شتہ کئی ہفتوں سے جمعیت علماء اسلام خیبر کے رہنماؤں اور کارکنان نے محنت کی تھی مولانا فضل الرحمن تقریباً چار بجے سٹیج پر پہنچ گئے، جمعیت علماء اسلام اور دوسرے مذہبی جماعتوں کے قائدین نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر شدید تنقید کی، خود مولانا نے بھی تمام اہم معاملات پر کھل کر بات کی۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم عمران خان ناکامی کا اعتراف کر کے فوری طور پر مستعفی ہو جائیں انہوں نے وزراء کے قلمدان تبدیل کئے و ہ خود بھی وزیر داخلہ تھے اس کا مطلب کہ وہ بھی ناکام ہیں ناکام وزراء نہیں خود عمران خان ہیں الیکشن سے پہلے تاثر دیا گیا کہ پاکستان میں مذہبی قوتوں کاکردار ختم ہو گیا ہے، لیکن 11ملین مارچوں میں لاکھوں افراد کی شرکت نے ثابت کر دیا کہ پاکستان میں سیا ست سے مذہبی قوتوں کا کردار زندہ ہے اورا سے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔عمران خان نے وزیراعظم بننے کے تحفظ ناموس رسالتؐ پر حملہ کر دیا اور توہین رسالت قانون میں تر میم کی کوشش کی گئی، جبکہ اسرائیل کو تسلیم کر نے کے ایجنڈے پر کام کیا۔انہوں نے کہا کہ اب صدارتی نظام کی باتیں ہو رہی ہیں۔ پاکستان میں صدارتی نظام ڈکٹیٹروں کا نظام، کسی صورت قبول نہیں مولانا فضل الرحمن نے خارجہ پالیسی پر بات کر تے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے۔فاٹا کے حوالے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد اب یہاں کو ئی قانون نہیں،بلکہ فاٹا کو ختم کرکے نام بھی نہیں دیا گیا انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ قبائلی علاقوں میں سالانہ سو ارب خرچ کریں گے، لیکن دوسرے صوبوں کے علاوہ خیبر پختونخوا نے بھی این ایف سی ایورڈ میں حصہ دینے سے انکار کر دیا۔ خاصہ دار اور لیو ی فورس کے ساتھ مذاق کیا گیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جب سے ابلیسی حکومت آئی ہے اور یہ ٹولہ مسلط کیا گیا ہیں اس دن سے عوام کا سیاناس کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر سابق ممبر قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گل نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ وہ مولانا صاحب کے مشکور ہیں کہ انہوں نے تحفظ ناموس رسالت ملین مارچ کے لئے خیبر کا انتخاب کیا اور جہاں پر تحفظ ناموس رسالت ملین مارچ کریں گے الحاج کارواں اس میں شرکت کریں گے۔مفتی عبدالشکور مفتی اعجاز شنواری اور دسرے قائدین نے بھی خطاب کیا۔

مزید :

ایڈیشن 1 -