آئندہ ما ہ سے ایران کیخلاف امریکی پابندیوں میں مزید سختی
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) ٹرمپ انتظامیہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے بعض ملکوں پر پابدی کا استثنیٰ ختم کر دیا ہے۔ گزشتہ شام وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے اس اعلان کا مقصد ایران پر دباؤ میں اضافہ کرنا ہے۔ اس اعلان کا اثر بھارت اور چین کے علاوہ اس کے اتحادی ممالک جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی پر پڑے گا۔ استثنیٰ کا خاتمہ دو مئی سے موثر ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ نے ایک نیوز کانفرنس میں ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم پابندیوں کے ذریعے کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کی تیل کی برآمد کم ترین سطح پر آجائے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ کا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت اپنے تمام اتحادیوں سے رابطہ قائم ہے اور اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ایران کے خام تیل کی برآمد کم ہونے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی فراہمی کا سلسلہ متوازن رہے۔ اس دورن امریکی پیداوار میں بھی مزید اضافہ کیا جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران پر پابندیوں کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وہ اپنے تخریبی رویئے میں تبدیلی پیدا نہیں کرتا۔ ایرانی عوام کے حقوق کا احترام نہیں کرتا اور مذاکرات کی میز پر نہیں آجاتا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کو تیل کی آمدن سے محروم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ اس رقم کو حماس اور حزب اللہ کی مبینہ دہشت گرد کارروائیوں کی مدد، سلامتی کونسل کی قرارداد 2231کی خلاف ورزی میں میزائل پروگرام کو ترقی دینے اور یمن میں شورش برپا کرنے میں استعمال کرسکتا ہے۔
امریکہ