سری لنکا کے دھماکوں میں بھارت ملوث ہوسکتا ہے

سری لنکا کے دھماکوں میں بھارت ملوث ہوسکتا ہے
سری لنکا کے دھماکوں میں بھارت ملوث ہوسکتا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری لنکا میں اگلے روز دہشت گردی کی لرزہ خیز واردات پر پاکستان سمیت پوری دُنیا میں رنج و غم کا اظہار کیا جارہا ہے ۔سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے علاوہ دیگر مقامات جن میں نیگمبو (Nagambo)، بیٹی کولا(Baticola) میں ہونے والی دہشت گردی جو زیادہ تر گرجا گھروں اور ان بڑے ہوٹلوں میں ہوئی، جہاں مسیحی برادری ایسٹر کی تقریبات منا رہی تھی ۔

ان دھماکوں کے بعد جب گھر گھر جا کر سرچ آپریشن شروع کیا گیا تو مزید دو دھماکے ہوئے جودہی والا زو (Dehe wala zoo)اور مسلم اکثریت والی آبادی کے علاقے ڈیموٹا گوڈا (Dematagoda) میں ہوئے، جن میں تین سرکاری اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ تاحال ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ، مگر سری لنکا کی اکثریت کا خیال ہے کہ یہ حرکت بھارت کی ہوسکتی ہے ۔

سری لنکا کے شمالی صوبہ جیفنا ( Jiffna) میں 1976ء میں قائم ہونے والی علیحدگی پسند تنظیم جسے شروع میں خفیہ رکھا گیا جسے بھارت کی بھرپور حمایت اور سرپرستی حاصل تھی اس تنظیم کا مقصد بھارت کے اشارے پر ایک ہندو مملکت تامل ایلام (Tamil Eelam) قائم کرنا تھا، کیونکہ اس وقت تک دُنیا کے نقشے پر کسی ہندو مملکت کا وجود نہیں ہے۔ بھارت جہاں بظاہر نام نہاد سیکولرازم کا واویلا مچایا جاتا ہے دراصل غیر اعلانیہ طور پر یہ ایک انتہا پسند ہندو ملک ہے۔

اس مقصد کے لئے بھارت کے ایما پر تامل ٹائیگر آف تامل ایلام (Tamil Tigers of Tamil Eelam) کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا سربراہ ویلوپلائے پربھاکرن (Velupillai Perbhakran) ایک سری لنکن تامل ہندو تھا ۔ اس تنظیم نے اپنی علیحدگی پسندانہ مذموم سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز 1983ء میں کیا۔

جسے مئی 2009ء میں سری لنکا کی فورسز نے بھرپور اور کامیاب حکمت عملی سے نہ صرف اس تنظیم کو کچل کر رکھ دیا، بلکہ اس کارروائی میں اس کا سربراہ پربھاکرن بھی مارا گیا اور سری لنکا میں ہونے والے دھماکے اس وقت کئے گئے ہیں، جب اگلے ماہ اس خانہ جنگی کے خاتمے کی دسویں سالگرہ منائی جانی تھی۔ یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ ہر دہشت گردانہ کارروائی مسلمانوں سے منسوب کر دی جاتی ہے۔ لیکن نیوزی لینڈ اور اب سری لنکا میں ہونے والے دھماکے، جن میں 290سے زیادہ افراد ہلاک اور 500سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

جن میں 35غیر ملکی بھی شامل ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے، زخمیوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ اگر عالمی حالات پر ایک نظر دوڑائی جائے تو یہ سامنے آتا ہے کہ اس کی وجوہات میں سی پیک اور بھارت میں ہونے والے عام انتخابات بھی شامل ہیں۔ جہاں تک سی پیک کا تعلق ہے تو چین نے پاکستان کے علاوہ سری لنکا میں بھی اس حوالے سے خاصی سرمایہ کاری کی ہے اور سری لنکا کی ٹرنکو مالی بندرگاہ (Trincomalee Harbour) بھی حاصل کررکھی ہے یہ ایک بڑی اور قدرتی بندرگاہ ہے جس کی سٹرٹیجک اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اس پر قبضہ کرنے کے لئے یہاں کئی سمندری جنگیں ہوچکی ہیں، جن میں پرتگالی، ڈچ ، فرانسیسی اور برطانوی حصہ لے چکے ہیں، جبکہ 1942ء میں جاپانی شاہی بحریہ نے ٹرنکومالی پرحملہ کرکے ایک برطانوی جنگی جہاز کو غرق کر دیا تھا اور اب اس بندرگاہ کو چین نے لے رکھا ہے، جہاں وہ اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے اور بھارت ہر حالت میں اسے ناکام کرنے کی کوشش کرے گا اور اس حوالے سے سری لنکا میں ہونے والے حالیہ دھماکوں میں بھارت کی دخل اندازی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ سری لنکا جو علاقائی تنظیم سارک کا ایک رکن اور پاکستان کا دوست ملک ہے۔

اب جبکہ بھارت پاکستان پر کئے گئے فضائی حملوں میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے تو اس نے سری لنکا کو اپنا ٹارگٹ بنا لیا ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ بھارت کو نکیل ڈالے اور اسے علاقے کے امن کو خراب کرنے کی کوششوں سے باز رکھے۔ گمان غالب ہے کہ سری لنکا کے حالیہ دھماکے یقیناًبھارت نے ہی کرائے ہوں گے۔

مزید :

رائے -کالم -