ٹیکسٹائل پالیسی میں عالمی مارکیٹ میں شیئر بڑھانے کا لائحہ عمل دینگے: رزاق داؤد
اسلام آباد (این این آئی)مشیر تجارت عبد الرزاق داؤونے کہاہے کہ آئندہ ٹیکسٹائل پالیسی میں دنیا کی مارکیٹ میں اپنا شیئربڑھانے کیلئے لائحہ عمل دیں گے،حکومت سمگلنگ روکنے کی جرات رکھتی ہے ، یہ سارے کام وزارت تجارت کے نیچے نہیں آتے ،ٹیکسٹائل سیکٹر کی مسابقت بہتر بنانے کیلئے جننگ ، سپنگ اور یارن کے شعبے کو جدید بنانے میں مدد دیں گے،چین کے ساتھ آزاد تجارت معاہدے کی وفاقی کابینہ منظوری دے دی گی۔ منگل کو سینیٹر مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت وٹیکسٹائل کا اجلاس ہوا جس میں مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد بھی شریک ہوئے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ ہماری بہت سی ریسرچ دراز میں پڑی رہتی ہیاسے سامنے نہیں لایا جاسکتا،ہماری 60 فیصد ایکسپورٹ کا انحصار ٹیکسٹائل پر ہے، نئی ٹیکنالوجی پر کام کریں۔انہوں نے کہاکہ دنیا 70 فیصد پولیسٹر پر انحصار کر رہی ہے ہم کپاس پر کررہے ہیں۔ مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہاکہ آئندہ ٹیکسٹائل پالیسی میں دنیا کی مارکیٹ میں اپنا شیئربڑھانے کیلئے لائحہ عمل دیں گے۔انہوں نے کہاکہ چین اور انڈیاسنتھیٹک مصنوعات دبئی بھیجتے ہیں جو وہاں سے پاکستان بھیجا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ دبئی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری ہے ہی نہیں تو ٹیکسٹائل مصنوعات کیسے آتی ہیں؟۔سینیٹرشبلی فرازنے کہاکہ منی لانڈرنگ کی ذریعے رقم باہر بھجوائی جاتی ہے ،نیپال نے اس کا حل یہ نکالا کہ کوئی برانڈ بغیر ماسٹر ان وائس کے درآمد نہیں ہو سکتا۔مشیر تجارت نے کہاکہ حکومت کے پاس جرات ہے کہ وہ سمگلنگ روکے ۔انہو ں نے کہاکہ لیکن یہ سارے کام وزارت تجارت کے نیچے نہیں آتے ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہاکہ وزارت تجارت تمام مراعات صرف اپٹما کو دیتی ہے ،گارمنٹس اور دیگر شعبے اس ریلیف سے محروم ہیں مگر ان کا برآمدی سکوپ بہت زیادہ ہے ۔مشیر تجارت نے کہاکہ ہم نے فیصلہ سے پہلے سب سے مشاورت کی ،فیصل آباد کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے پاس گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ سپلائی آڈر ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت نان ٹیرف بیرئیر لگانے کا ماسٹر ہے ،مقامی صنعت کو بچانے کیلئے وزارتوں کو اقدامات کرنا چاہیے۔ مشیر تجارت نے کہاکہ سابق حکومت نے انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کو بند کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے بورڈ کو بحال کیا تاکہ انجینئرنگ کے شعبے کو فروغ دیا جا سکے ۔
رزاق داؤد