تطہیر فاطمہ اپنے والد کی جگہ بنت پاکستان لکھوا سکتی ہیں یا نہیں ؟ اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنا فیصلہ جاری کر دیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )تطہیر فاطمی کیس میں والد کی جگہ بنت پاکستان لکھوانے کے مطالبے پر اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی اپنا فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسے غیر شرعی قرار دیدیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق تطہیر فاطمہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ اس کے تمام سرکاری دستاویزات سے والد شاہد ایوب کا نام ہٹا کر اس کی جگہ بنت پاکستان لگایا جائے ، اس معاملے کا تعلق قانون اور شرعیت دونوں سے تھا جس کے باعث اسلامی نظریاتی کونسل نے از خود اس پر غور عوض کے بعد اپنا فیصلہ جاری کر دیاہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے فیصلہ میں کہاہے کہ والد کا نام ہٹا کر بنت پاکستان لکھوانا شرعا درست نہیں ہے اور اس طرح کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے ۔اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنا فیصلہ وزارت قانون کو ارسال کر دیاہے ۔اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے والدین کے بارے میں علم ہونے کے بعد اپنی نسبت کسی اور طرف کرنا جائز نہیں۔
تطہیر فاطمہ نے سپریم کورٹ میں والد کے نام کی جگہ بنت پاکستان لکھنے کی درخواست دی تھی جسے عدالت نے خارج کر دیا تھا۔اسلامی نظریاتی کونسل نے میڈیا رپورٹس پر معاملے کے حوالے سے اپنا شرعی موقف واضح کیا ہے۔