وہ ایک جگہ جہاں سے مردانہ کمزوری کی دوائیاں کبھی بھی نہیں خریدنی چاہئیں

وہ ایک جگہ جہاں سے مردانہ کمزوری کی دوائیاں کبھی بھی نہیں خریدنی چاہئیں
وہ ایک جگہ جہاں سے مردانہ کمزوری کی دوائیاں کبھی بھی نہیں خریدنی چاہئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) آج انٹرنیٹ کا دور دورہ ہے اور روزمرہ کی ہر چیز انٹرنیٹ سے خریدی جا سکتی ہے، حتیٰ کہ لوگ ویاگرا جیسی جنسی قوت کی ادویات بھی انٹرنیٹ سے خرید رہے ہیں لیکن اب ماہرین نے انٹرنیٹ سے خریدی جانے والی ویاگرا کے متعلق لوگوں کو متنبہ کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کبھی بھی ویاگرا انٹرنیٹ سے نہیں خریدنی چاہیے اور خاص طور پر وہ ویاگرا جو صرف1پاﺅنڈ (تقریباً 183روپے)میں فروخت کی جا رہی ہے۔ یہ نقلی گولی ہے اور اس میں پراسرار قسم کے کیمیکلز استعمال کیے جارہے ہیں جو لوگوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔
برطانوی وزیرصحت نکولا بلیک ووڈ نے بھی اس حوالے سے لوگوں کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ”ویاگرا ہی نہیں بلکہ لوگوں کو کسی بھی طرح کی ادویات انٹرنیٹ سے نہیں خریدنی چاہئیں۔ جب تمام ادویات فارمیسی پر باآسانی دستیاب ہیں تو لوگ انٹرنیٹ سے کیوں خریدتے ہیں جہاں سے خریدی گئی دوائیوں کے جعلی اور اصلی ہونے کے بارے میں کچھ پتا نہیں ہوتا۔ “ نکولا بلیک ووڈ کا کہنا تھا کہ ”انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ جوجعلی ادویات فروخت کی جا رہی ہیں وہ جنسی کمزوری کی ہیں۔ گزشتہ سال جتنی جعلی ادویات پکڑی گئی ان میں 84فیصد جنسی کمزوری کی ادویات تھی، جن کی مالیت 1کروڑ 30لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 2ارب 38کروڑ روپے)تھی۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -