رواں سال کے پہلے تین ماہ ،افغان اور غیرملکی فورسز کے ہاتھوں کتنے عام شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے؟اقوام متحدہ کی رپورٹ سامنے آ گئی

نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ رواں برس کے پہلے تین ماہ میں افغان سیکیورٹی فورسز اور ان کے بین الاقوامی اتحادیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد طالبان کے حملوں میں مارے جانے والے شہریوں سے زیادہ ہے، رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں افغانستان اور اس کے بین الاقوامی اتحادیوں کی فورسز کے حملوں میں 305 عام شہری مارے گئے جب کہ طالبان حملوں میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 227 تھی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایاگیا کہ رواں برس کے پہلے تین ماہ میں افغان سیکیورٹی فورسز اور ان کے بین الاقوامی اتحادیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد طالبان کے حملوں میں مارے جانے والے شہریوں سے زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں افغانستان اور اس کے بین الاقوامی اتحادیوں کی فورسز کے حملوں میں 305 عام شہری مارے گئے جب کہ طالبان حملوں میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 227 تھی۔ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ افغان فوج اور بین الاقوامی فورسز کی کارروائیوں میں زیادہ تر ہلاکتیں فضائی حملوں میں ہوئیں۔