اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا،قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعہ پر بھارتی اقدامات یکطرفہ ،غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قراردے دیئے ،کمیٹی نے بھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پہلگام واقعہ پر بھارتی اقدامات پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں پہلگام واقعہ کے بعد پیدا صورتحال کا جائزہ لیاگیا، کمیٹی نے سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کااظہار کیا،قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات یکطرفہ ،غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قراردے دیئے.اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنابے بنیاد اور غیرمنطقی ہے،سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، انڈس واٹر ٹریٹی کی یکطرفہ معطلی کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
اجلاس میں بھارتی اقدامات میں اہم فیصلے کیے گئے،اجلاس میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد30تک محدود کرنے کا فیصلہ کیاگیا اوربھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان نے واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے اوربھارتی شہریوں کو 48گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے، اس کے علاوہ شملہ معاہدہ سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،کمیٹی نے بھارتی شہریوں کو سارک کے تحت جاری کردہ ویزے منسوخ کر دیئے، بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بھی فوری معطل کردی گئی،پاکستان کی جانب سے بھارت کیلئے فضائی حدود پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
کمیٹی کے شرکاء نے کہاکہ بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کااظہار کیا،پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع کیلئے مکمل تیار ہیں،پاکستان امن کا خواہاں لیکن خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
شرکاء کاکہناتھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے،بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں،کلبھوشن یادیو کی موجودگی بھارت کے دہشتگردی میں ملوث کا ثبوت ہے۔