اسلامی ملک کا معروف عالم دین ساحل سمندر پر ایک ایسی خاتون کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا کہ پورے ملک میں طوفان آگیا، عوام نے آسمان سرپر اٹھا لیا کیونکہ۔۔۔
رباط (مانیٹرنگ ڈیسک) اس سے بڑا المیہ کیا ہو سکتا ہے کہ قوم کی فکری و نظریاتی آبیاری کرنے والے رہنما خود ہی گمراہ ہو جائیں، اور گمراہی بھی ایسی کہ ذکر کرتے ہوئے بھی انسان شرم سے پانی پانی ہو جائے۔
اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق مراکش میں کاسابلانکا شہر کے مشہورمنصوریہ ساحل پر پولیس نے ملک کے معروف ترین سکالر مولے عمر بن حماد اور مشہور خاتون سکالر فاطمہ نجار کو بے حیائی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ مولے عمر بن حماد اسلامیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھتے ہیں اور مراکش کے معروف ترین سکالرز میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ اسلامک جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے اسلامی اتحاد کے شعبے کے نائب صدر بھی ہیں۔ وہ شادی شدہ اور سات بچوں کے باپ ہیں۔ ان کے ساتھ پکڑی جانے والی فاطمہ نجار بھی معروف مذہبی سکالر ہیں اور مراکش کے علاوہ دیگر عرب ممالک میں بھی خاصی مقبول ہیں۔ یوٹیوب پر ان کی ویڈیوز بہت مقبول ہیں جن میں وہ اکثر حیاءاور پاکبازی اختیار کرنے اور زنا کاری سے بچنے کی تلقین کرتی نظرآتی ہیں۔ وہ بھی اسلامک جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے شعبہ اصلاحی تحریک کی نائب صدر ہیں۔ وہ بیوہ ہیں اور 6 بچوں کی ماں ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں شخصیات انتہائی محترم ہیں مگر وہ منصوریہ کے ساحل پر کھڑی ایک گاڑی کے اندر ایسی حالت میں پائے گئے کہ جسے بیان کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔دونوں نامور سکالرز کی بے حیائی سرعام پکڑے جانے پر مراکش میں ان کے لاکھوں ماننے والے شدید صدمے سے دوچار ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے اور یکم ستمبر کو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔