اٹک،نادرا سنٹرز سٹاف کی من مانیوں کے خلاف سائلین کا احتجاج
اٹک(نمائندہ پاکستان)نادرا سنٹرز کے سٹاف کی من مانیاں لوگوں کو ارجنٹ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بنانے پر مجبور کرنے لگے لوگوں کا سخت احتجاج تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک طویل عرصہ سے جنڈ ، اٹک ،پنڈی گھیب اور دیگر تحصیلوں میں قائم نادرا سنٹرز میں تعینات سٹاف شناختی کارڈ بنوانے کے لیے جانے والے مرد اور خواتین حضرات کو ایگزیکٹو کارڈ جس کی فیس 1600روپے ہے اور ارجنٹ کارڈ جس کی فیس 800روپے ہے بنوانے پر مجبور کرتا ہے لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ اس سے کم فیس میں کوئی شناختی کارڈ نہیں بنتا حالانکہ 400روپے فیس میں بھی شناختی کارڈ بنوایا جا سکتا ہے لیکن یہاں یہ سہولت کسی کو نہیں دی جارہی کیونکہ جتنی زیادہ رقم اکٹھی ہوتی ہے اتنا زیادہ کمیشن ملتا ہے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام جن میں محمد صابرین ، جاوید اختر، محمد سلیم ، خورشید بیگم ، نصرت فاطمہ، محمد بلال، عبداللہ خان، سلیم احمداور دیگر شامل ہیں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ہم شناختی کارڈ بنانے آئے تو کاؤنٹر پر موجود سٹاف نے شناختی کارڈ بنانے کی فیس 1600روپے اور 800روپے بتائی اور کہا کہ اس سے کم میں شناختی کارڈ نہیں بن سکتا جب اس بارے میں نادرا اسلام آباد کے ترجمان سے فون پر رابطہ کیاتو انہوں نے بتایا کہ ہر سنٹر میں شناختی کارڈ فیس کے بارے میں معلومات آویزاں ہونی چاہییں شناختی کارڈ کی فیس بالترتیب 1600,800اور 400روپے ہے ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے باقاعدہ انکوائری کرائی جائے گی اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہو گی ۔
B