ہارون آباد:ڈاکٹرز کیخلاف اندراج مقدمہ پر ساتھیوں کی ہڑتال

  ہارون آباد:ڈاکٹرز کیخلاف اندراج مقدمہ پر ساتھیوں کی ہڑتال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ہارون آباد(نامہ نگار) ہارون آباد، ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس ڈاکٹر انعام اللہ جمالی کے ساتھ ہاتھا پائی کرنیوالے ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر ٹی ایچ کیو ہسپتال ہارون آباد کے ڈاکٹرز نے ہڑتال کی کال دیدی، انکوائری سے قبل ڈاکٹرز کیخلاف مقدمہ درج ہونا کھلی بربریت ہے، جنرل سیکرٹری PMAڈاکٹر عدیل جوئیہ، تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر میں تعینات انتھیسیا کے ڈاکٹر ارسلان مجید اور ڈاکٹر شہزاد جعفر چشتی کا ایم(بقیہ نمبر30صفحہ6پر)
 ایس ڈاکٹر انعام اللہ جمالی کیساتھ غیر حاضری اور تنخواہوں کی بندش کے سلسلہ میں تنازعہ چل رہا تھا جو شدت اختیار کرگیا، گزشتہ روز مبینہ طور پر ڈاکٹر ارسلان مجید اور ڈاکٹر شہزاد جعفر چشتی، ڈاکٹر عتیق مشتاق، ڈاکٹر نعیم بھٹی اور ڈاکٹر امیر عبدالرحمان کے ہمراہ ایم ایس کے آفس گئے جہاں پر انہوں نے ایم ایس کیساتھ ہاتھا پائی اور توڑ پھوڑ کی، جس پر پولیس نے ایم ایس ڈاکٹر انعام جمالی کی مدعیت میں پانچوں ڈاکٹرز کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ درج ہونے پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہارون آباد کے ڈاکٹرز نے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کی کال دیدی، اس موقع پر PMAہارون آباد کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عدیل جوئیہ نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری چل رہی جس کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو اعلیٰ حکام کو رپورٹ پیش کریگی لیکن رپورٹ آنے سے پہلے ہی ڈاکٹرز کیخلاف مقدمے کا درج ہونا ظلم و زیادتی اور بربریت کے مترادف ہے ہم اس بربریت کو نہیں مانتے اور احتجاجاً ٹی ایچ کیو ہسپتال ہارون آباد کے ڈاکٹرز ہڑتال پر رہیں گے۔ 
ہڑتال