تھائی لینڈ جہاں سزا کے طور پر جسم پر موجودلڑکیوں کی پسندیدہ ترین چیز ہی کاٹ دی جاتی ہے ، طلبا سراپا احتجاج

تھائی لینڈ جہاں سزا کے طور پر جسم پر موجودلڑکیوں کی پسندیدہ ترین چیز ہی کاٹ ...
تھائی لینڈ جہاں سزا کے طور پر جسم پر موجودلڑکیوں کی پسندیدہ ترین چیز ہی کاٹ دی جاتی ہے ، طلبا سراپا احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بنکاک(مانیٹرنگ ڈیسک) تھائی لینڈ کے سکولوں میں بچوں کو ایک ایسی انوکھی سزا دینے کا رواج عام ہے کہ اس کے خلاف اب تنگ آ کر طلبہ پورے ملک میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ایک ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق تھائی لینڈ کے سکولوں میں جس بچے کے بال مناسب انداز میں ترشے ہوئے نہ ہوں، سزا کے طور پر باقی طالب علموں کے سامنے ٹیچرز اس کے بال کاٹ دیتے ہیں ۔
اب اس ٹیچرز کی اس ’حرکت‘کے خلاف لاکھوں طلباءو طالبات سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں اور شدید احتجاج کر رہے ہیں، جس سے حکومت بھی ہل کر رہ گئی ہے۔ گزشتہ روز دارالحکومت بنکاک میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں طالب علموں نے اس سزا کو سٹیج بھی کیا۔ دو طالبات ٹیچرز بن گئیں اور ایک طالبہ کو دیگر طالب علموں کے سامنے کھڑا کرکے قینچی سے اس کے بال کاٹ ڈالے۔ طالبہ پہلے کھڑی زاروقطار روتی رہتی ہے اور پھر اپنے گھٹنوں پر گر جاتی ہے۔
مظاہرے میں شامل طالب علموں نے وزیرتعلیم ناتاپھول تیسوان کو ان کے دفتر کے باہر گھیر لیا اور شدید نعرے بازی کی۔ ان طالب علموں کا مطالبہ تھا کہ سکولوں سے اس ’ظالمانہ ‘سزا کا خاتمہ کیا جائے۔واضح رہے کہ تھائی لینڈ کے وزیراعظم کے خلاف دھاندلی کے الزام میں بھی احتجاج جاری ہے جس میں ان طالب علموں کی شمولیت سے احتجاج نے انتہائی نوعیت اختیار کر لی ہے اور حکومت پر دباﺅ شدید ہو گیا ہے۔