یوٹیلیٹی سٹورز سمیت 16محکمے بند، حکومت نے معاملات نمٹانے کیلئے 15روز کی مہلت دے دی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز سمیت 16 محکموں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا،جن محکموں کو بن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ان میں پاکستان انجینئرنگ کونسل،نیشنل فرٹیلائیزر اور دیگر شامل ہیں،یوٹیلیٹی سٹور انتظامیہ کے مطابق وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ کو 2 ہفتے کا وقت دیا ہے جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر دستیاب اشیاء پر سبسڈی پہلے ہی ختم کی جاچکی ہے۔انتظامیہ بتایا سٹورز بند ہونے کی خبر کے بعد 11 ہزار سے زائد ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے، 6 ہزار مستقل جب کہ دیگر ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجزپر ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کمپنیوں سے لین دین کے معاملات نمٹانے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔اس حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا رائٹ سائزنگ کمیٹی نے مختلف ادارے اور محکمے بند کرنیکی تجاویز تیار کی ہیں جس کی منظوری دیدی گئی دوسری جانب وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت یوٹیلٹی سٹورزپرملنے والا ریلیف بند کر دیا،ذرائع کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی یہ سبسڈی غیر اعلانیہ بند کی گئی ہے۔دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف نے رائٹ سائزنگ سے متاثرہ اداروں کے ملازمین کی شنوائی اور سول سروسز کی اصلاحات کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی۔وزیراعظم کی زیرِ صدارت وفاقی حکومت کی رائٹ سائز نگ کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم نے رائٹ سائزنگ کمیٹی کو اہم ہدایات جاری کیں۔وزیر اعظم نے یونیورسل سروس فنڈ کو دیگر محکمہ جات میں ضم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی کارکردگی جانچنے کیلئے تین ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم نے این آئی ٹی بی کو ایک ماہ میں ختم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا رائٹ سائزنگ کمیٹی سرمایہ کاری بورڈ اور وزارت تجارت کو وزارت صنعت و پیداوار میں ضم کرنے کی تجویز پر مزید کام کریگی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر اداروں کی نجکاری کی ہدایت دیتے ہوئے ایک ہفتے میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔اجلاس میں قومی فرٹیلائزز کارپوریشن، قومی فرٹیلائزرز مارکیٹنگ لمیٹڈ، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو ختم کرنے اور متبادل نظام تلاش کرنے کی بھی ہدایت دیدی گئی۔دریں اثناوزیراعظم شہباز شریف نے صنعتوں میں سب کنٹریکٹنگ کو فروغ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پاکستانی صنعتوں کو گلوبل سپلائی چین کا حصہ بنانے سے متعلق اقدامات کی ضرورت ہے۔اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔وزیراعظم نے سمیڈا بورڈ کے غیر فعال ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سمیڈا کا بورڈ فوری تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف نے کہا ملکی معیشت کیلئے اہم تمام اداروں کے بورڈ کی تشکیل کی جائے، سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کیلئے اقدامات کیے جائیں۔وزیراعظم نے سمیڈا سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے اسٹیئرنگ کمیٹی میں نجی شعبے سے متعلق لوگوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے صنعتوں میں سب۔ کنٹریکٹنگ کو فروغ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا پاکستانی صنعتوں کو گلوبل سپلائی چین کا حصہ بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم کو سمیڈا کے امور پر بریفنگ میں بتایاگیا پہلی مرتبہ سمیڈا کیلئے ڈویلپمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،6 سال کیلئے 30 بلین روپے سمیڈا ڈویلپمنٹ فنڈ مختص کیا گیا ہے جس میں سے سال 25۔2024 کیلئے 5 بلین روپے مہیا کئے جا چکے ہیں،پاکستان میں اسوقت 5.2 ملین چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار موجود ہیں جن کا ملک کی جی ڈی پی میں حصہ 40 فیصد ہے، ملک کی 31 فیصد برآمدات ایس ایم ایز پر منحصر ہیں۔دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے بنگلہ دیش میں سیلاب سے ہونیوالی تباہی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے مدد کی پیشکش کردی۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بنگلہ دیش میں حالیہ سیلابی صورت حال پر بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کو خط لکھا ہے اور پاکستان کی جانب سے مدد کی پیش کش کرتے ہوئے کہا حالیہ تباہ کن سیلابی صورتحال پر دلی دکھ اور رنج ہے، اس کڑے وقت میں مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم کی ہمدردیاں بنگلہ دیش حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔وزیرِاعظم نے کہا بنگلہ دیش کے عوام مشکلات میں اپنے حوصلے اور ہمت کیلئے جانے جاتے ہیں، پر امید ہوں بنگلہ دیش آپ کی قیادت میں اس مشکل سے جلد نکل آئے گا، پاکستان اس مشکل وقت میں ہر طرح سے بنگلہ دیش کی مدد کیلئے تیار ہے۔
یوٹیلٹی سٹورز بند
