سرگودھا (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھلوال کے قریب موٹروے پر 4 افراد کی ہلاکت کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاویدنے کہا ہے کہ چاروں افراد کی ہلاکت کھانے پینے کی اشیاء سے نہیں ہوئی، گاڑی میں مختلف ادویات بھی پائی گئیں، ہلاکت کی وجہ فوڈ پوائزننگ نہیں لگتی، وجہ کا تعین پولیس اور فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کے بعد کیا جا سکے گا۔فوڈ سیفٹی ٹیموں نے جوس اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کے سیمپل اکٹھے کر لیے، تفصیلات کے مطابق ملحقہ علاقے میں کوئی اور فوڈ پوائزننگ کا واقعہ پیش نہیں آیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ برآمد شدہ اشیاء نہ ایکسپائر تھی اور نہ ہی جعلی، گاڑی میں موجود تمام چیزوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، فوڈ اتھارٹی، پولیس اور فرانزک ٹیمیں تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہیں ۔ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خیال رہے کہ ایم 2موٹروے پر بھیرہ کے قریب کھڑی گاڑی سے جمعہ کے روز 4 لاشیں ملی تھی، چاروں لوگ سیٹوں پر مردہ حالت میں پڑے تھے۔ یہ لوگ لاہور سے اسلام آباد جا رہے تھے۔ ابتدائی طور پر کہا جارہا تھا کہ چاروں افراد کی موت زائد المعیاد جوس پینے کے باعث ہوئی۔ مرنے والوں میں 55سالہ رومیلا، 20سالہ مہر، 25سالہ سمر اور 6سالہ عون علی شامل تھے۔گاڑی عمر قاسم نامی ڈرائیور چلا رہا تھا، جس نے ہوش میں آنے کے بعد ریسکیو 1122کو اطلاع دے کر جائے وقوعہ پر بلایا تھا۔