اسرائیلی لابی کے دباؤپر امریکا ویزا قانون تبدیل کر رہا ہے،جواد ظریف

اسرائیلی لابی کے دباؤپر امریکا ویزا قانون تبدیل کر رہا ہے،جواد ظریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تہران(کے پی آئی)امریکی کانگریس نے ویزے سے متعلق معاملات میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے ایرانیوں اورایران کا سفراختیار کرنے والوں کا امریکا میں بغیر ویزا داخلے کا استثنی ختم کر دیا ہے۔تہران نے امریکی فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اسرائیلی لابی کے دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔یہ قانون عراق، شام اورسوڈان پر لاگو ہو گا۔ پیرس، سان برنارڈینو اور کیلیفورنیا میں داعش کے حملوں کے بعد یہ فیصلہ ایک سیکیورٹی اقدام کے طور پرکیا گیا ہے۔اگرچہ ایران، داعش جیسے انتہا پسند گروپوں کے بنیاد پرست نظریات کا شدید مخالف ہے۔ تہران سمجھتا ہے کہ امریکی ویزا پالیسی کی تبدیلی میں ایران کا نام شامل کرنا دراصل مغربی دنیا بشمول امریکا کے ساتھ اس کے نیوکلیئر معاملات پر طے پانے والے معاہدے کو خراب کرنا ہے۔تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری نے کہا کہ امریکی قانون صہیونی لابی کے دبا اور مغربی دنیا کے ساتھ اس کے نیوکلیئر معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔بغیر ویزا داخلے کے امریکی پروگرام کے تحت 38 ملکوں کے شہریوں کو ویزا کے بغیر امریکا آنے کا استثنی حاصل ہے اور ایسے امریکا آنے کے اہل شہریوں کی بڑی اکثریت یورپی ملکوں سے تعلق رکھتی ہے۔ نئی پابندیوں کے تحت گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ایران، عراق، شام اور سوڈان جانے والے وہ شہری جن کے پاس دہری شہریت ہو، وہ بھی بغیر ویزا امریکا داخلے کی پابندیوں سے مستثنی ہوں گے۔

مزید :

عالمی منظر -