تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے مجرم نے ہاتھ جوڑکرایسی بات کہہ دی کہ جلاد کی ہنسی چھوٹ گئی،کیا کہا، سن کر آپ سرپیٹ لیں گے

تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے مجرم نے ہاتھ جوڑکرایسی بات کہہ دی کہ جلاد کی ہنسی ...
تختہ دار پر لٹکنے سے پہلے مجرم نے ہاتھ جوڑکرایسی بات کہہ دی کہ جلاد کی ہنسی چھوٹ گئی،کیا کہا، سن کر آپ سرپیٹ لیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ایک ملک میں پھانسی گھاٹ دریا کے کنارے بنایا گیا تاکہ پھانسی کے بعد لاش کو پانی میں بہایا جاسکے۔ایک بار دومجرموں کو پھانسی پر لٹکایا جارہا تھا ۔پہلے ایک مجرم کے گلے میں پھندہ ڈال کر جب اسے لٹکایا گیا تو رسہ ڈھیلا رہ جانے کا مجرم نے فائدہ اٹھایا اور رسہ نرم کرکے گردن نکال کر پانی میں کود گیا ۔
دوسرے مجرم کی باری تو جلاد کو دیکھ کر اس نے ہاتھ جوڑ دئیے اور تھر تھر کانپنے لگا ۔اسکی حالت دیکھکر جلد ہنس پڑااور اس نے پوچھا ’’کیوں ابے کیا بات ہے ؟‘‘
وہ بولا’’ ججج جلاد بھائی ،پھندہ ذرا مضبوطی سے باندھنا ،مجھے تیرنا نہیں آتا‘‘
(غلام حیدر ،کوئٹہ)

لائیو ٹی وی پروگرامز، اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

مزید :

لافٹر -