صحاح ستہ کی تجرید اہم تحقیقی کارنامہ ہے،اشرف جلالی

صحاح ستہ کی تجرید اہم تحقیقی کارنامہ ہے،اشرف جلالی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(پ ر)تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ محققین نے کتب احادیث صحاح ستہ کی تجرید کر کے اہم تحقیقی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ تجرید سے عام آدمی کے لئے کتب احادیث کی تفہیم اور استفادہ آسان ہو گیا ہے۔ تجرید صحاح ستہ کے ذریعے عہد حاضر کی اہم ضرورت کو پورا کیا گیا ہے۔ اسوہ حسنہ کو سمجھنے کے لئے احادیث رسول تک رسائی ضروری ہے۔ قرآن حکیم کی طرح احادیث نبوی بھی تمام علوم و معارف کا سرچشمہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلامک ریسرچ کونسل اور کنزالایمان سوسائٹی کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں تین جلدوں پر مشتمل“ تجرید صحاح ستہ“ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے مقررین میں معروف سکالر اور کالم نگار سجاد میر، امپریل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر بشیر احمد صمیم، محمکہ اوقاف ابوظہبی کے ریسرچ آفیسر مفتی راحد محمود قادری، پروفیسر راؤ ارتضی حسین اشرفی، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، ڈاکٹر محمد طاہر مصطفے، ڈاکٹر مفتی محمد حسیب قادری، علامہ ارشد اقبال، حافظ عبد الرسول رب سیاف، اور کنزالایمان سوسائیٹی کے صدر محمد نعیم طاہر رضوی شامل تھے۔ نظامت کے فرائض محمد نواز کھرل نے سرانجام دیئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سجاد میر نے کہا کہ حدیث رسول دین کی اساس ہے اس لئے نبوی ورثہ کی حفاظت علامات ایمان میں سے ہے۔ ڈاکٹر مفتی کریم خان اور ان کے ساتھی محققین نے صحاح ستہ کی تجرید کر کے ہمیشہ زندہ رہنے والا علمی کام کیا ہے۔ صحاح ستہ کی احادیث کی تعداد 34 ہزار 471 تھی جبکہ تجرید کے بعد یہ تعداد 9 ہزار 400 رہ گئی ہے۔ ڈاکٹر بشیر احمد صمیم نے کہا کہ احادیث رسول ہی پیغمبر اسلام کے اسوہ کامل کی تفصیلات فراہم کرتی ہیں۔ احادیث کے تجریدی کام میں مکررات کو حذف کر کے طلباء کیلئے آسانی پیدا کر دی گئی ہے۔ ڈاکٹر مفتی کریم خان اور ان کے ساتھی سکالرز نے قابل قدر اور لائق تحسین تحقیقی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ پروفیسر راؤ ارتضی حسین اشرفی نے کہا کہ کنزالایمان سوسائیٹی نے“ تجرید صحاح ستہ“ شائع کر کے وقت کی اہم ترین ضرورت کو پورا کیا ہے۔