پنجاب آب پاک اتھارٹی کا غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کو فوری طور پر فعال کرنے کا فیصلہ
لاہور(نمائندہ خصوصی)پنجاب آب پاک اتھارٹی کا لاہور سمیت پنجاب بھر کے غیر فعال فلٹر یشن پلانٹس کو فوری طور پر فعال کر نے کا فیصلہ،فلٹر یشن پلانٹس کو فعال کر نے کیلئے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی جائیں گی۔جون2020تک پنجاب کے2کروڑ افراد کو پینے کا صاف پانی یقینی بنانے کیلئے بھی منصوبہ بندی شروع کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور سے گور نر ہاؤس لاہور میں پنجاب آب پاک اتھارٹی کے چیئر مین جنرل (ر) احمد سلیم میلا نے ملاقات کی جس میں پنجاب آپ پاک اتھارٹی کے اب تک کیے جانیوالے اقدامات اورآئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت کی گئی ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پورے پنجاب میں موجود سر کاری اور غیر سرکاری فلٹر یشن پلانٹس کے پانی کے معیار کو چیک کیا جائیگا جسکے لیے ''واٹرکوالٹی مینجمنٹ ''ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں جو اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ عوام کو فلٹر یشن پلانٹس کے ذریعے مکمل طور پر میعاری پانی فراہم کیا جائیگا اور غیر میعاری پانی فراہم کر نیوالے فلٹر یشن پلانٹس کے ذمہ داروں کو جر مانے سمیت دیگر سزائیں دی جائیں گی پانچ سالوں کے دوران پنجاب کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کر نے کا وعدہ ہر صورت پورا کیا جائیگا جسکے لیے فوری طور پر پنجاب کے تمام اضلاع کی انتظامیہ سے غیر فعال فلٹر یشن پلانٹس کی فہرستیں مانگ لیں جن کی روشنی میں فلٹر یشن پلانٹس کو فعال کر نے کیلئے فوری اقدامات کا آغاز کردیا جائیگا جسکے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دیدیں گئیں نئے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے لئے دیہی علاقوں کو ترجیح دی جائے گی چوہدری محمدسرور نے مزید کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی پنجاب کے ہر شہری کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا بنیادی حق دے گی اس میں کوئی شک نہیں کہ50فیصد بیماریاں بھی پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہورہی ہے اور صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے بھی عوام کو خطر ناک بیماریوں سے بچایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے عوام کو صاف پانی فراہم کر نے کے نام نہاد منصوبوں پر قومی خزانہ سے اربوں روپے لگائے مگر بدقسمتی سے اربوں روپے استعمال کر نے کے باوجود ماضی کی کوئی حکومت لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کر سکی۔
پنجاب آب پاک اتھارٹی
ساہیوال(بیورو رپورٹ) گورنر پنجاب چو ہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ 20یونیورسٹیوں میں خالصتا میرٹ کی بنیاد پر وائس چانسلر تعینات کئے گئے ہیں آئندہ پانچ سالوں میں پاکستانی یونیورسٹیوں کا شمار دنیا کی 500بہترین یونیورسٹیوں میں ہوگا۔صنعتا ور زراعت کو تر قی سے لے کر روزگار کے موا قع پیدا کر نے کے ساتھ ساتھ خوشحالی کا سفر طے کریں گے۔وہ نواحی قصبہ میں خوشحال کسا ن خوشحال پنجاب پروگرام کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس مو قع پر سینئر مر کزی راہنما پی ٹی آئی رائے حسن نواز خاں،ضلعی صدر رانا آفتاب احمد خاں،شیخ شاہد حمید،شفیق خاں بلوچ،شکیل خان نیازی،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک فیصل جلال ڈھکو،میاں نوید اسلم،رضوان شاہ،چو ہدری نوریز شکور،علی شکور،میزبان چو ہدری وسیم رامے،میاں زاہد رامے بھی موجود تھے۔اوور سیز پاکستانیز پاکستان کا سب سے اہم سر مایہ اور فخر ہیں ان کے معاملات کے حل کیلئے تحصیل،ضلع اور پنجاب لیول پر خصوصی عدالتیں بنائی گئی ہیں جو6ماہ کے اندر اندر ان کے کیسز کا فیصلہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے20ارب کا کر نٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑا تھا جس کی وجہ ناقص اور جعلی بیج اور کھاد ہے جس کیلئے اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کے بعد زراعت کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کو واضح اکژریت سے کامیاب بنائیں۔قبل ازیں میڈیکل کالج ساہیوال کی پہلے کانووکیشن تقریب سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی میرٹ کی اہمیت سب سے زیادہی ہے بحثیت چانسلر میں نے20یونیورسٹیوں میں خالصتا میرٹ کی بنیاد پر با صلاحیت وائس چانسلر تعینات کئے ہیں۔جس کا معیار تعلیم بہتر ہوگا اور اگلے پانچ سالوں میں پاکستانی یونیورسٹیوں کا شمار دنیا کی 500بہترین یونیورسٹیوں میں ہوگا۔چو ہدری وسیم رامے نے سپاس نامہ پیش کیا اور کسانوں کے مسائل سے گورنر پنجاب کو آگاہ کیا۔
خطاب