کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کی اندھیرنگری ریکارڈ پر آگئی
کراچی (نمائندہ خصوصی) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کی اندھیرنگری ریکارڈ پر آگئی۔ ملازمین کے لیے مختص ایمبولینس دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجائے ایکس سی این کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف، تین ماہ میں پیٹرول اور مینٹیننس کے اخراجات 70لاکھ سے زائد نکل آئے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے سرپکڑ لیے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر بورڈ نے افسران نے غیرذمہ داری کی انتہا کرتے ہوئے ملازمین کو ایمرجنسی میں ہسپتال لانے لیجانے کیلئے مختص ایمبولینس کے اخراجات میں ایک ہزار گنا اضافہ کرکے پیش کردیا، جو کہ اس وقت ایکس سی این دھابیجی کے ذاتی استعمال میں بتائی جاتی ہے۔ مسئلے گذشتہ تین ماہ کے دوران پیٹرول اور مینٹیننس کا خرچہ 7 لاکھ روپے سے زائد بتایا گیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سندھ نے جب ایمبولینس کے تین ماہ کے اخراجات دیکھے تو سرپکڑ لیے اور متعلقہ افسران کو ایمبولینس کی لاگ بک لانے پر اصرار کیا تاہم کمیٹی کو یہ کہہ کر گھما دیا گیا کہ لاگ بک چوری ہوگئی ہے، جس کی اطلاع مقامی تھانے کو کردی گئی ہے۔ کمیٹی نے ایمبولینس کے استعمال اور جانچ کے لیے واٹر بورڈ کے سینئر افسر کو مقرر کیا ہے۔ تاہم 7 لاکھ اور پیسہ کا خرچہ بتانے سے محکمہ گریز کررہا ہے۔