نوشہرہ (بیورورپورٹ) امیر جمعیت علماء اسلام مانکی شریف شاہ سعود خٹک، وفد کے ہمراہ پشاور میں افغان سفارتخانے پہنچے، جہاں انہوں نے افغان سفیر سے ملاقات کی اور کابل میں حالیہ شہید ہونے والے وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمٰن حقانی کے انتقال پر تعزیت کی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ وفد میں ناظم MSO نوشہرہ عتیق الرحمان، رہنما جمعیت طلبا اسلام قاری گل میر، اور محمد حاشر، بھی موجود تھے۔اس موقع پر شاہ سعود خٹک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو برادر اسلامی ملک ہیں جن کا امن اور استحکام ایک دوسرے سے وابستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی خودمختاری اور آزادی کی حمایت کی ہے، اور اس راہ میں بے شمار قربانیاں بھی دی ہیں۔ دشمن قوتیں نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تناؤ پیدا کرنا چاہتی ہیں بلکہ ان کا مقصد اسلامی برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھی ہے اور اس راہ میں اس کی قربانیاں لائقِ تحسین ہیں۔افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جن کے مختلف شعبوں میں بہت سی مشترکات ہیں اس لیے ایک کو دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا-افغانستان میں اسلامی نظام کی حکمرانی ہے۔ علمائے کرام ہر معاملے کو شریعت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کو نقصان پہنچانے یا مسائل پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ افغان قونصل جنرل نے مزید کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان نے طویل عرصے تک افغان قوم کی خدمت کی ہے۔ افغان قوم جمعیت علماء اسلام کی کاوشوں کی معترف ہے۔