لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان مسلم لیگ (ن )، پیپلز پارٹی کو پنجاب میں انتظامی امور میں حصہ دینے پر تیار ہو گئی، ماضی کے گلے شکوے دور کر کے اکٹھے چلنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ،شراکت اقتدار فارمولے کے تحت پہلے فیز میں ابتدائی پیش رفت پر عملدرآمد کا آغاز آج سے شروع ہوگا۔
نجی ٹی و ی" سماء" کے مطابق لاہور گورنر ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور (ن )لیگ کے درمیان پنجاب میں پاور شیئرنگ پر ہونے والے چھٹے اجلاس میں شریک چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے حلقوں کے کام ترجیحی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔(ن) لیگ پاور شیئرنگ کے دوسرے فیز میں پیپلز پارٹی کو پنجاب کے چار ڈویژن کے انتظامی اختیارات میں مرحلہ وار شامل کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔
پیپلز پارٹی نے ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان اور پنڈی ڈویژن کے انتظامی اختیارات مانگے تھے، پیپلز پارٹی کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب کے گورنر کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ میں رکاوٹ پر بھی تحفظات تھے ،لیگی قیادت نے گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ کے درمیان معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
لیگی قیادت کی طرف سے پیپلز پارٹی کے مختلف حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی اسحاق ڈار (ن )لیگ کے سربراہ نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز کو پیپلز پارٹی کے ساتھ طے پانے والے پاور شیئرنگ فارمولے پر بریفنگ دیں گے۔
پیپلز پارٹی نے اجلاس میں( ن) لیگ کی وعدہ خلافیوں کی لمبی فہرست ٹیبل پر رکھی تو لیگی قیادت نے معاملہ رفع دفع کرنے کو ترجیح دی ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمد کے کئی پیچیدہ نکات کو قانونی شکل دیں گے۔
(ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اور اختلافی امور میڈیا کے سامنے نہ لانے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے ،اجلاس میں پاور شیئر نگ کے وعدوں پر عمل درآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور گورنر پنجاب شراکت اقتدار فارمولے پر عملدرآمد کی نگرانی کریں گے۔