ہم نے تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھا،ایک ہی جماعت کے خلاف تسلسل سے فیصلے آنے پر لوگ کیسے تسلیم کریں گے ؟ :احسن اقبال

ہم نے تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھا،ایک ہی جماعت کے خلاف تسلسل سے فیصلے آنے پر ...
ہم نے تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھا،ایک ہی جماعت کے خلاف تسلسل سے فیصلے آنے پر لوگ کیسے تسلیم کریں گے ؟ :احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ تسلسل کے ساتھ ایک جماعت کے خلاف فیصلے آنا کہیں سازش تو نہیں ؟ بحیثیت سیاسی ورکر مجھے دکھ نوازشریف کی نااہلی کا ہے ، یہ کسی بھی معاشرے کیلئے بہت بڑا حادثہ ہے ،اس موقع پر جب ہم انتخابات کی طرف جارہے ہیں ایک ہی جماعت کے خلاف تسلسل سے فیصلے آنے پر لوگ کیسے تسلیم کریں گے ؟محاذ آرائی سے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو  کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ پاکستان کی سب سے بڑی  اور اعلی عدالت ہے،اس کا احترام کرنا ہم سب کا فرض ہے، ہمارے لیے سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ ہم نے تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھا،ملک کی سب سے بڑی جماعت کو سینیٹ الیکشن سے نکال دیا گیا ،اصول نظر انداز کرکے نوازشریف کے خلاف فیصلے کئے گئے ،ہم عدالت پر الزام نہیں لگارہے فیصلوں پر تنقید کررہے ہیں،ہم شفاف الیکشن کے ذریعے اقتدار منتقل کرنا چاہتے ہیں،پاکستان کو اقتصادی مقابلے میں آگے لے کر جانا ہے،محاذ آرائی سے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلوں کو سیا ہی نہیں سوکھی تھی کہ ہم نے ان پر عملدرآمد کردیا، ججز نے کہا پچھلے دور کے فیصلوں کو نہیں دھرائیں گے ، چیف جسٹس کہتے ہیں اللہ تعالی کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے،پرویز مشرف نے آئین توڑا اور ججز کو قید کیا، سپریم کورٹ کے ججز کے بچوں کو سکول جانے سے روکا گیا، ججز کو بالوں سے پکڑ کر سڑکوں پر گھسیٹا گیا ،پرویز مشرف سے کوئی عدالت سوال کیوں نہیں کرتی ؟کیا عدالت پرویز مشرف کو گرفت میں نہیں لے سکتی ؟ ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اربوں کھربوں کے اسکینڈل سامنے آئے تھے آج وہ تمام ختم ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ 

 ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں پارٹی متحد ہے ،پارٹی جسے لیڈر منتخب کرے گی تسلیم کریں گے،نوازشریف کی نااہلی کے بعد وزیراعظم کا کوئی امیدوار نہیں تھا، نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم نامزد کیا ، فیصلے پر شاہد خاقان عباسی نے 20منٹ بحث کی ،سب نے قائل کیا آپ کو جو ذمہ داری دی جارہی ہے قبول کریں ،پارٹی کے فیصلے میڈیا پر نہیں کئے جاتے، تاریخ میں دوسری باہم مدت پوری کرکے الیکشن میں جارہے ہیں،پارلیمنٹ کی مدت پوری کرکے ہم دنیا میں سراونچا کرسکتے ہیں ۔

مزید :

قومی -