طلبہ یونینز پر پابندی حکمرانوں کے آمرانہ ہتھکنڈوں کا ثبوت، سراج الحق
لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں 600کے قریب خاندانوں کی حکومت ہے جنہوں نے ملک کے وسائل پر قبضہ کر کے عوام کوبنیادی ضروریات سے محروم کر رکھاہے۔ پاکستان میں سونے کے وسیع ذخائر، چارموسم، بہترین آبپاشی نظام ہونے کے باوجود لاکھوں افراد روٹی کے لقمے کے لیے ترس رہے ہیں۔ حکمران طبقہ نے نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی ہرممکن کوشش کی۔ تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کی بجائے مسلسل کمی کی جارہی ہے۔طلبہ یونینز پر پابندی حکمرانوں کے آمرانہ ہتھکنڈوں کا ثبوت ہیں۔ طلبہ یونینز کی بحالی وقت کا تقاضا اور سٹوڈنٹس کا جمہوری حق ہے۔ وزراء اور بیوروکریٹس کے بچوں اور بچیوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں پڑھنا چاہیے تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ سرکاری سکولوں اور کالجوں کے کیا مسائل ہیں۔ پی ٹی آئی نے دوسرے وعدوں کی طرح یکساں نصاب تعلیم کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ مغربی طاقتوں کے ایجنٹ قومی زبان کی ترویج و ترقی کے لیے کام کرنے سے گریزاں ہیں۔ عربی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے۔ جماعت اسلامی ملک کو سیکولر ائز کرنے کی سازشوں کا بھر پور مقابلہ کرے گی۔ ریاست مدینہ ہم بنائیں گے، طلبہ جدوجہد کریں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اسلامی جمعیت طلبہ اسد علی، ناظم جنوبی پنجاب سعد سعید، ناظم پنجاب شمالی احسن بلالہاشمی شامل تھے۔
سراج الحق