مختلف شہروں میں قبضہ مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن، قیمتی سرکاری اراضی واگذار

مختلف شہروں میں قبضہ مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن، قیمتی سرکاری اراضی واگذار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 وہاڑی‘ چوک اعظم‘ خان پور (بیورو رپورٹ‘ نامہ نگار‘ نمائندہ پاکستان)حکومت پنجاب کے احکامات پر قبضہ مافیا سے سرکاری اراضی واگزار کرانے کا سلسلہ جاری ہے ضلع کی تینوں تحصیلوں وہاڑی، بوریوالا اور میلسی میں اسسٹنٹ کمشنرز کی بھر پور کاروائیاں رکھے ہوئے ہیں اسسٹنٹ کمشنر وہاڑی محمدجعفر چوہدری نے چک نمبر 21ڈبلیو بی میں 40لاکھ روپے مالیت(بقیہ نمبر48صفحہ 6پر)
 کی 2ایکٹر 4کنال اور چک نمبر 95ڈبلیو بی میں 2کروڑ 30لاکھ روپے مالیت کی 92کنال زرعی اراضی واگزار کرائی اسسٹنٹ کمشنر میلسی عبدالرزاق علی نے چک نمبر 173ڈبلیو بی میں ایک کروڑ 50لاکھ روپے مالیت کی 56ایکٹر سرکاری زرعی اراضی واگزار کرائی۔ اسسٹنٹ کمشنر بوریوالا عمر فاروق نے مرضی پورہ گلی نمبر 07میں 4کنال سرکاری رقبہ قابضین سے واگزار کرایا۔ ڈپٹی کمشنر وہاڑی مبین الہی نے مزید کہاکہ حکومت پنجاب کے ہدایت کے مطابق قابضین کے خلاف کریک ڈاؤن بھر پور طریقے سے جاری ہے کسی کو بھی سرکاری اراضی پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے ایک دن میں کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔ ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اشفاق الرحمن خان نے کہا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنرز اور ریونیو افسران اپنی کاروائیاں جاری رکھیں سرکاری اراضی واگزار کرانے کا سلسلہ جاری رہے گا سرکاری اثاثوں کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر ضلع بھر میں قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن جاری ہے۔تحصیل لیہ میں مزید 91کنال زمین واگزار کروالی گئی۔آپریشن اسسٹنٹ کمشنر نیازاحمدمغل کی نگرانی میں کیاگیا۔واگزار کروائی گئی سرکاری اراضی کی قیمت تقریباً1کروڑ 71لاکھ روپے تک بنتی ہے۔سرکاری زمینوں پر قبضہ قطعاً برداشت نہیں قبضہ مافیاکے خلاف سخت کارروائی کی جائے،اسسٹنٹ کمشنر نیاز احمدمغل۔تفصیل کے مطابق  حکومت پنجاب کی ہدایت پر قبضہ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈوان جاری ہے اس ضمن میں اسسٹنٹ کمشنر لیہ نیاز احمدمغل کی زیرنگرانی چک نمبر154میں سرکاری زمین پرقابض مافیاکے خلاف آپریشن کرتے ہوئے تقریباً1کروڑ 71لاکھ روپے مالیت کی91کنال 12مرلہ کی زمین واگزار کروالی گئی۔اسسٹنٹ کمشنر نیا زاحمدمغل نے کہا کہ سرکاری زمین پر قبضہ ہرگزبرداشت نہیں کیاجائے گا قبضہ مافیاکے خلاف مزید سخت آپریشن جاری رہیں گے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے سکھر ڈویژن کی ہدایت کے مطابق انسپکٹرآف ورکس ریلوے خان پور مقصودڈاہر نے ریلوے کی زمین پر قبضہ ختم کروانے کی مہم کا آغاز خان پور سے کیا۔ آپریشن کے دوران شہر میں ریلوے ٹریک کے دونوں  اطراف ریلوے کی کمرشل اراضی پر تعمیرات مسمار کردی گئیں تھڑوں اور چھپروں کو بھی گرا کر دکانداروں کی جانب سے رکھاگیا سامان ہٹوادیاگیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر آف ورکس ریلوے خان پورمقصود ڈاہر نے کہا کہ ڈی ایس سکھر کی ہدایت کے مطابق آپریشن کے ذریعے قابضین سے ریلوے اراضی واگزار کروائی گئی ہے۔ انہوں  نے کہا کہ 3 مارچ تک یہ آپریشن جاری رہے گا جس میں خان پور، رحیم یارخان اور صادق آباد شہر میں ریلوے کی کمرشل اراضی پر قبضے ختم کروائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں قبضے کرنے والوں  کو خود ہی قبضہ ختم کرنے کے نوٹس بھی بھجوائے گئے ہیں تاہم کسی نے نوٹس پرعملدرآمد نہیں  کیا۔ آپریشن کے دوران ایس ایچ او ریلوے خان پور محمداسلم لاشاری کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ آپریشن کے دوران قابضین کی جانب سے کوئی مزاحمت نہیں  کی گئی بلکہ وہ ریلوے اہلکاروں  کو آتا دیکھ کر غائب ہوگئے۔