غداری کیس ، پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش ،پراسیکیوٹر سے اعتراضات طلب ،فریقین میں اضطراب کی کیفیت نوٹ کی گئی : خصوصی عدالت

غداری کیس ، پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش ،پراسیکیوٹر سے ...
Musharraf
کیپشن: Pervez Musharraf

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ غداری کیس سننے والی خصوصی عدالت میں پیش کردی گئی اور عدالت نے رپورٹ خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فریقین کو کاپی فراہم کرنے کی ہدایت اور سماعت 29جنوری تک ملتوی کردی ۔عدالت نے قراردیاہے کہ دونوں فریقین میں اضطراب کی کیفیت نوٹ کی گئی ، پیرتک میڈیکل رپورٹ سے متعلق پراسیکیوٹر اپنے اعتراضات جمع کرادیں ،آئندہ سماعت پر میڈیکل رپورٹ سے متعلق فیصلہ سنایاجائے گا ۔ سماعت شروع ہونے سے قبل اے ایف آئی سی انتظامیہ نے میڈیکل رپورٹس سربمہر لفافے میں پہنچائی ہے ، ہسپتال میں پرویز مشرف کے طبی معائنے اور اُن پر میڈیکل رائے بھی رپورٹ کا حصہ ہے ۔سماعت شروع ہوتے ہی رجسٹرار نے رپورٹ خصوصی عدالت کے روبرو پیش کردی ۔ پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے میڈیکل رپورٹ خفیہ رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہاکہ کسی بھی شخص کی میڈیکل رپورٹ پرائیویٹ ہوتی ہے ، قائداعظم محمد علی جناح کی رپورٹ بھی خفیہ رکھی گئی تھی ۔ خصوصی عدالت نے دلائل سننے کے بعد فریقین اور استغاثہ کو میڈیکل رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کردی ۔سامنے آنیوالے کچھ مندرجات کے مطابق پرویز مشرف کی زندگی کے لیے فوری طورپر انجیو گرافی ضروری ہے تاہم سابق صدر ملک میں انجیوگرافی کیلئے رضامند نہیں ، پرویز مشرف بیرون ملک اپنی مرضی سے انجیوگرافی کراناچاہتے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے دل کی بائیں شریان بند ہے جو پریشانی کی صورت میں سابق صدر کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے ، اے ایف آئی سی میں علاج معالجے کی مناسب سہولیات موجود ہیں لیکن جدید نہیں ۔ پراسیکیوٹراکرم شیخ نے میڈیکل رپورٹ کو مستردکرتے ہوئے قراردیاہے کہ پرویزمشرف کی صحت اچھی ہے ، وہ تندرست و تواناہیں ۔عدالت نے وکلاءکو رپورٹ کے جائزہ کیلئے کچھ دیر کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔وقفے میں دونوں طرف سے وکلاءمیں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ سماعت دوبارہ شروع ہونے پر عدالت میں بھی دونوں اطراف سے وکلاءمیں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس پر خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے پرویز مشرف کی وکلاءٹیم کے سربراہ شریف الدین پیرازادہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے عدالتی نظام کا مذاق اُڑایاجارہاہے ، اس طرح سے عدالتی معاملات آگے بڑھائے جاسکتے ہیں ؟ شریف الدین پیرزادہ نے کہاکہ اُنہوں نے تو ایک لفظ نہیں بولا۔ عدالت نے قراردیاہے کہ دونوں فریقین میں اضطراب کی کیفیت نوٹ کی گئی ۔ غداری کیس کی مزید سماعت 29جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے حکم دیاکہ پراسیکیوٹرمیڈیکل رپورٹ پر اپنے اعتراضات پیرتک جمع کرائیں ، آئندہ سماعت پر جرح ہوگی اور اُسی روز فیصلہ بھی سنایاجائے گا۔