سابق رجسٹرار ملتان کینٹ کی کرپشن سے پردہ اٹھنے لگا، ابتدائی آڈٹ میں 22لاکھ کا ٹیکس غبن پکڑا گیا
ملتان(نمائندہ خصوصی) سابق رجسٹرار ملتان کینٹ عثمان اکرم کی کرپشن سامنے آنا شروع ہوگئی ہے ابتدائی آڈٹ کے دوران صرف 50 رجسٹریوں میں 22 لاکھ روپے کا ٹیکس غبن پکڑا گیا عثمان اکرم کی کرپشن سامنے آنے کے بعد 1 ہزار سے زائد رجسٹریوں کا ریکارڈ سب رجسٹرار کے پرائیویٹ گھر پر شفٹ کر دیا گیا اہل کمیشن رجسٹری بھی کینٹ برانچ سے غائب ہوگیا ٹیکس غبن کی مالیت 1 کروڑتک پہنچنے کا امکان پیدا ہو گیا معلوم ہوا ہے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے رجسٹری برانچ ملتان کینٹ میں کروڑوں روپے کے ٹیکس غبن کا سخت نوٹس لیا گیا ہے اس سلسلہ میں آڈیٹر رانا اشتیاق احمد کو فوری طور پر ملتان بھیجا گیا جنہوں نے رجسٹری برانچ ملتان کینٹ کا آڈٹ شروع کیا تو ریکارڈ سے 1 ہزار سے زائد سرکاری پرت (رجسٹریوں کا ریکارڈ غائب) کرپشن پر پردہ ڈالنے کیلئے رجسٹریوں کی بائینڈنگ بھی نہ کرائی گئی آڈٹ آفیسر نے منتخب رجسٹریوں کا آڈٹ کیا تو 22 لاکھ روپے کا ٹیکس غبن سامنے آیا ابتدائی آڈٹ میں لاکھوں روپے مالیت کا ٹیکس غبن سامنے آنے کے بعد آڈٹ کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیاجب آڈٹ آفیسر نے تمام ریکارڈ تک رسائی مانگی تو سابق سب رجسٹرار کی جانب سے یکسر انکار کردیا اور مؤقف اپنایا رجسٹریوں پر قانونی کارروائی کا عمل جاری ہے اس لیے آڈٹ کیلئے مطلوبہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکتا آڈٹ آفیسر کی ابتدائی رپورٹ سامنے آنے پر ضلعی انتظامیہ کا ایک اہم آفیسر بھی حرکت میں آگیا اور آڈٹ نرم رکھنے کا مطالبہ کیا بتایا گیا ہے ضلعی انتظامیہ ملتان کا ایک اہم آفیسر عثمان اکرم کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کیلئے متحرک ہے جبکہ سابق سب رجسٹرار نے بھی بورڈ آف ریونیو میں رابطے کر لیے ہیں تاکہ آڈٹ آفیسر سے جان چھڑوائی جا سکے۔