پارلیمان پاکستان میں جمہوریت کا امین ، سینیٹ فیڈریشن کا نمائندہ : رضا ربانی

پارلیمان پاکستان میں جمہوریت کا امین ، سینیٹ فیڈریشن کا نمائندہ : رضا ربانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمان پاکستان میں جمہوریت کا امین ہے، پارلیمنٹ میں دستور گلی،مانومنٹ اور میوزیم کا مقصد ان مزدوروں، صحافیوں، محنت کشوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، جنہوں نے جمہوریت کیلئے کوڑے کھائے اور پھانسی کے پھندوں کو چوما۔ وہ گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمنٹ میوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد، سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کمانڈر خلیل بھی موجود تھے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ جو بھی باہر سے آئے وہ سب سے پہلے ان کو سلام کرے جس کی وجہ سے یہ پارلیمان ہے، دستور گلی کے پیچھے فلسفہ یہ ہے کہ آئین اور جمہوریت سونے کی طشتری میں رکھ کر نہیں دیا گیا بلکہ آمریت کی گود سے محنت کشوں اور مزدوروں نے چھینا ہے، مارشل لاء کے ادوار کو سیاہ دکھایاگیا تا کہ آنیوالوں کو پتہ چلے کہ جب جمہوریت نہ ہو گی تو ملک میں سیاسی کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا، ادارے اپنی تاریخ سے الگ ہو کر زندہ نہیں رہ سکتے۔سینیٹ فیڈریشن کا نمائندہ ہے جس میں تمام صوبوں کی نمائش ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کے حوالے سے نئی تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے اور یہ اہم واقع ہے کہ یہ بہت بڑی پیش رفت ہے، تاخیر سے ہی مگر بہت اچھا اقدام ہے، قومیں اپنے ماضی کو دیکھ کر مستقبل کی تعمیر کرتی ہیں، ماضی میں اگر ان سے غلطیاں ہوتی ہیں تو ان کو دہراتے نہیں اور اچھائیوں سے مزید اچھائیوں کی کوشش کرتے ہیں، بدقسمتی سے ہم اپنی قومی تاریخ سے اتنے آگاہ نہیں ہوتے اور نہ ہی نئی نسل کو اس جانب سے لے کر آتے ہیں۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ جو قومیں تاریخ کو بھول جاتی ہیں، وہ ترقی نہیں کر سکتیں، معاشرے کی تاریخ میں یہ جنریشن جب بھی آتی ہے تو وہ اپنی ایک تاریخ بناتی ہے آنیوالی نسلیں اسی سے رہنمائی حاصل کرسکتی ہیں، 1358سے آج تک سمرسیٹ ہاؤس میں جو بچوں کی پیدائش اور فوت ہونے والوں کا ریکارڈ موجود ہے،1740میں 4چیف جسٹس بیٹھے اور انہوں نے کہا وکلاء پرانی نظیریں لے کر آتے ہیں کہ اس کیس پر یہ فیصلہ ہوا تھا اور انہوں نے 1185ء سے قبل کے فیصلوں کو معطل کر دیا، تاریخ کا محفوظ کیا جانا اتنا ہی اہم ہے، اس میوزیم میں میاں رضا ربانی کا کلیدی کردار رہا ہے، یہ مسلمانوں کی پارلیمنٹ نہیں ہے، اس میں ہندو بھی ہیں، کرسچن اس کے ممبران ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ یہ بنجر زمین نہیں تھی اسے بنجر بنایا گیا ہے، ہم نے تاریخ میں بہت کچھ کھویا اور بہت کچھ پایا ہے، ہم نے تاریخ میں بہت کچھ کھویا اور بہت کچھ پایا ہے، اس سے قبل دستور گلی بھی بنائی گئی، جس میں پاکستان کی سیاسی تاریخ کو اجاگر کیا گیا، اس پارلیمنٹ کیلئے ہم نے بہت کچھ کھویا ہے، سیاسی ورکروں نے اس پارلیمان کیلئے قربانیاں دی ہیں، سب کو سلام پیش کرتے ہیں، قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ یہ ایک خصوصی لمحہ ہے۔سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کے دور میں اہم فیصلے کئے گئے، پرانے وقتوں میں صرف قومی اسمبلی ہوا کرتی تھی اس کے بعد سینیٹ کا ادارہ بنایا گیا، گزشتہ 45سالوں سے سینیٹ ملک میں کام کر رہا ہے، دو مرتبہ سینیٹ معطل رہا ہے۔
رضا ربانی