ملزم چور بھی ہے ،مذہبی محفلوں میں نقابت کرتا تھا
قصور(بیورورپورٹ)زینب کا سفاک قاتل کمسن عمر میں بچوں کیساتھ لڑائی جھگڑے ،جوان ہوکر چھوٹی چھوٹی چوریاں کرنے لگامگر اب مذہبی محفلوں میں نقابت کرنے کے علاوہ محنت مزدوری کرتا ہے۔ مگر اس گھناؤنے اور شرمناک فعل میں ملوث سن کر پاؤں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ تفتیش میں شواہد کے ساتھ ملزم ثابت ہوجانے پر کڑی سزا دینی چاہیے۔ ملزم کے محلہ داروں صابر،اکرم وغیرہ نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم عمران نے وقوعہ کے بعد داڑھی منڈوا دی اور مقتولہ کے ورثاء کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کرتا رہا۔محمدآصف نے بتایا کہ عام زندگی آوارہ گردی اس کا معمول تھا دیکھنے کو شریف آدمی لگتا تھا اس کے کردار کا پتہ لگنے پر بہت دکھ ہوا ۔محلہ داروں نے یہ بھی بتایا کہ 1-1/2ماہ قبل اس کا والد فوت ہوا ہے ملزم عمران سات بہن بھائی ہیں اور یہ اپنے سب بہن بھائیوں سے بڑا ہے۔ بابر نے بتایا کہ ایسے سفاک ملزم کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے اور ایسے لوگوں کو اپنے محلے سے نکال دینا چاہیے۔محلہ داروں نے یہ بھی کہا کہ شکل سے اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہونا لگتا نہیں اگر پولیس کو مکمل یقین ہے کہ یہی ملزم ہے تو پھر اسے عبرتناک سزا دی جائے۔
قاتل