جہاں میں ہوتا ہوں وہاں دوسرا کون ہوتا ہے ؟؟؟

جہاں میں ہوتا ہوں وہاں دوسرا کون ہوتا ہے ؟؟؟
جہاں میں ہوتا ہوں وہاں دوسرا کون ہوتا ہے ؟؟؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

     غالب اردو زبان کے سب سے بڑ ے شاعر ہیں ۔ ان کے اشعار کا صرف ایک دیوان شایع ہوا اور وہی انھیں لافانی بنا گیا۔ اُن کے بعد اَن گنت شعرا پیدا ہوئے ، مگر جو مقبولیت اور تاثیر غالب کے حصے میں آئی ہے ، دوسروں کو اس کا بہت کم حصہ نصیب ہوا ہے ۔ تاہم یہی غالب ہیں جنھوں نے اپنے ایک ہم عصر شاعر مومن سے کہا تھا کہ میں تمھارے ایک شعر کے عوض اپنا دیوان دے سکتا ہوں ۔ مومن کا یہ شعر اس طرح ہے ۔

تم میرے ساتھ ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

مومن کا یہ شعر اپنے محبوب کے خیال میں جینے کا ایک سادہ مگر انتہائی خوبصورت بیان ہے ۔ مگر اس کے ساتھ ہی یہ خدا کو اپنی زندگی بنالینے والے بندۂ مؤمن کا حالِ دل بھی ہے ۔ یہ مؤمن اگر تنہائی میں خدا کی یاد میں جیتا ہے تو مجلس میں بھی اسے فراموش نہیں کرتا۔ وہ جانتا ہے کہ تین لوگ سرگوشی نہیں کرتے مگر چوتھا ان کے ساتھ خدا ہوتا ہے ، پانچ نہیں کرتے مگر چھٹا ان کے ساتھ خدا ہوتا ہے ، چاہے یہ لوگ کہیں بھی ہوں ۔ یہی معاملہ اس سے کم اور زیادہ لوگوں کا ہے ، (مجادلہ7:58)۔
ایمان درحقیقت اسی کیفیت اور احساس میں جینے کا نام ہے کہ ہم جہاں کہیں اور جس حال میں ہیں ، خدا ہر جگہ اور ہر لمحہ ہمارے ساتھ ہے ؛ ہم کہتے ہیں ، وہ سنتا ہے ، ہم کرتے ہیں ، وہ دیکھتا ہے ، ہم سوچتے ہیں ، وہ سمجھ لیتا ہے ۔ یہی یقین انسان کو خدا کی یاد میں جینے پر آمادہ کرتا اور خلوت و جلوت میں اس کی اطاعت پر مجبور کرتا ہے ۔ ایسا مؤمن خدا کو اپنی زندگی کے چند لمحے نہیں دیتا، وہ خدا کو اپنی زندگی بنالیتا ہے ۔ وہ خدا کی یاد کو کچھ وقت نہیں دیتا، اس کی یاد کو اپنی زندگی بنالیتا ہے ۔
حقیقی ایمان کلمہ کے الفاظ زبان سے ادا کر دینے کا نام نہیں ۔ یہ ہر لمحہ خدا کی حضوری میں جینے کا نام ہے- اور ایسے ہی خدا کی یاد میں جینے والے مؤمنین ہیں جنھیں عنقریب خدا کی جنت میں اوراس کے پڑوس میں بسادیا جائے گا_

..

نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -