ایس بی سی اے افسران نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑادیئے
کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے عدالتی احکامات خاطر میں نہ لائے، شہباز پلازہ کی بیسمنٹ میں قائم پارکنگ کو مارکیٹ میں تبدیل کرنے کا عمل آخری مراحل میں داخل، دکانوں میں سامان ڈالنے کی تیاری بھی مکمل۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں قائم پانچ منزلہ عمارت کے بیسمنٹ کی بنیادوں کو متاثر کرکے مارکیٹ بنانے کا کام آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، مکینوں کی جانب سے متعدد بار پولیس کو 15 مددگار پر شکایت کی گئی، پولیس ہر بار مزدور تھانے لے جاتی اور وارننگ دے کر چھوڑ دیتی۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سیل کو بھی درخواستیں دی گئیں، تاہم کسی نے بھی موثر جواب نہ د یا۔ رہائشی سینئر سول جج ساؤتھ کی عدالت پہنچ گئے، عدالت نے پارکنگ ایریا کو مارکیٹ میں تبدیل کرنے کے عمل کو روکنے کے احکامات جاری کیے، تاہم ٹھیکیدار نے اور تیزی سے کام شروع کردیا۔ اب مارکیٹ آخری مراحل میں داخل ہوگئی، پولیس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ذمہ داری ہے، جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ متعلقہ زون کے افسران کو غیر قانونی تعمیرات روکنے اور عمارت کی بیسمنٹ میں مارکیٹ کو سیل کرنے کے علاوہ ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کیے جاچکے ہیں، تاہم صدر زون کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ انہیں زبانی احکامات دیئے گئے، باقاعدہ کوئی نوٹیفیکشن جاری نہیں ہوا۔ مارکیٹ کو سیل کرکے مقدمہ درج کرانے کے لیے اضافی نفری اور پولیس فورس درکار ہوگی جس کے لیے رسالہ تھانہ کی پولیس تعاون نہیں کررہی۔ تاہم عمارت کی بیسمنٹ میں بنائی جانے والی مارکیٹ کو مسمار کرکے سیل کردیا جائے گا۔