بنوں ٹاؤن پولیس سٹیشن اور گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی میدان جنگ بن گئے
بنوں (نمائندہ خصوصی)ٹاؤن پولیس سٹیشن اور گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کالج ٹاؤن شپ میدان جنگ بن گئے کالج میں پرنسپل اور طالب علم کے مابین ہاتھا پائی سنگین ہوگئی متعدد طلباء زخمی،پولیس نے دونوں گروپوں کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا واقعات کے مطابق گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے پرنسپل عبدالغفار خان اور انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طالب علم رہنما مدثر خان کے مابین کالج میں ہاتھاپائی ہوگئی جسکے بعد پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء نے بنوں کوہاٹ روڈ کو کالج کے سامنے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا اس دوران انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکن بھی پہنچ گئے جنہوں نے اپنے زخمی کارکن کیلئے احتجاج کیا اور سڑک زبردستی کھولنے کی کوشش کی اور دونوں طلباء تنظیموں کے طلباء کے مابین سڑک کھولنے اور بند کرنے پر ہاتھاپائی شروع ہوگئی تاہم ایس ایچ او نبی شاہ کی مداخلت پر آئی ایس ایف کے کارکن ایف آئی آر درج کرانے پولیس سٹیشن گئے اس دوران ڈی ایس پی صدر سرکل عدنان شاہد نے ایس ایچ او نبی شاہ اور ایس ایچ او ریاض مروت کے ہمراہ پرنسپل اور اساتذہ سے مذاکرات کئے، پرنسپل اور اساتذہ کئی روز تک کالج بند کرنے اور چار طلباء کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے پر ڈٹ گئے بعد ازاں ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر عقیق حسین اور ڈی ایس پی عدنان شاہ کے ساتھ پولیس سٹیشن میں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماؤں معصوم وزیر،نذیر زمان،ندیم اور دیگر نے مذاکرات کئے اور پرنسپل کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا تاہم مذاکرات کے بعد جب وہ ٹاؤن پولیس سٹیشن سے نکلے تو ان کا سامنا اایک مرتبہ پھر پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنوں سے ہوا اور دونوں کے مابین ہاتھا پائی شروع ہوگئی اس دوران زبردست لاتوں اور گھونسوں کا استعمال ہوا اور کئی کارکن زخمی ہوگئے پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دونوں فریقین کے کارکنوں کو گرفتار کرکے ایک کلاشنکوف اور ایک پستول قبضہ میں لیکرپولیس کی مذید نفری طلب کی او فرار ہونے والے40سے زائد کارکنوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کردیئے اور مقدمات درج کرائے،اس دوران سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی ملک عدنان خان،سابق تحصیل ناظم ڈومیل فدامحمد خان،سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی آصف الرحمن اور اقبال جدون سمیت دیگر قائدین بھی تھانے پہنچے اور معاملے کے پر امن حل کیلئے کوششیں شروع کیں۔