حکومت مدارس ، مساجد اور مذہبی امور کے حوالے سے قانون سازی پر علماء کو قائل کرنے میں ناکام
کراچی(این این آئی)وزارت مذہبی امور،بین المذاہب وہم آہنگی کے تحت کراچی میں ہونے والےقومی علما مشائخ کونسل کے اجلاس میں حکومت مدارس ، مساجد اور مذہبی امورکے حوالے سے قانون سازی اور اقدام پر علما کوقائل کرنے میں وزارت مذہبی امور کامیاب نہ ہوسکی،کئی علما نے حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حکومتی اقدام سے ایسالگتاہے کہ حکومت بیرونی این جی اور اور بین الاقوامی اداروں کے ایجنڈے پر عمل پیراہےجبکہ ٹی وی پروگراموں میں غیراخلاقی مواد کے نشراور دسویں جماعت تک کے نصاب میں ختم نبوتﷺ کے مضمون کوشامل کرنے کے عمل کی تجویزکوسراہاگیا، بریفنگ کے نکات پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے کئی بار میڈیا کے نمائندوں کو اجلاس کے مقام سے باہر نکالا گیا اور میڈیا نے شدید احتجاج کیا۔
قومی علما مشائخ کونسل کا اجلاس مقامی ہوٹل میں وفاقی وزیر برائے مذہبی اموراوربین المذاہب وہم آہنگی پیرنورالحق قادری کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری آفتاب جہانگیر، مفتی منیب الرحمن،پروفیسرساجدمیر،قاری محمدعثمان،قاضی نثار احمد،علامہ امین شہیدی،مولانامحمدطیب، علامہ راغب نعیمی،مولاناغلام رسول ناصر اور ملک بھرسے دیگر60 سے زائد علما کرام اورسرکاری حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں اب تک 20سے زائد سفارشات کا جائزہ لیاگیا۔جن میں سے بیشترکا تعلق مدارس، مساجد اور مذہبی حوالے سے تھا۔ان میں سے بیشترنکات پرعلما نے شدید تحفظات کا اظہار کیااورکہاکہ ایسامحسوس ہوتاہے کہ حکومت دانستہ طور پرمذہبی طبقے کو تقسیم ،مساجداور مدارس کے دائرہ کار کومحدودکرنے اوردینی تعلیم کے حوالے سے ایک خاص ایجنڈے پرکام کرناچاہتی ہے،جوماضی میں بیرونی این جی اوزاور عالمی اداروں کا رہاہے۔
اجلاس میں بیشترعلما نے حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکشمیرکے ایشوپر اور بیرون ممالک شعائر اسلام کی توہین پر وزارت مذہبی امور کی خاموش اور رویہ پر بھی تنقید کی گئی۔ اجلاس کے دوران کئی مرتبہ میڈیا سے نمائندوں کو بریفنگ کے لیے بلایا گیاتاہم اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں واپس بھیج دیاگیا، جس پر وزارت مذہبی امورکے شعبہ اطلاعات اور میڈیانمائندوں کے دوران تلخ کلامی بھی ہوئی۔بعدازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی اموراوربین المذاہب و اہم آہنگی پیرنورالحق قادری نے کہاکہ آج نویں قومی علماء،مشائخ کونسل کانفرنس منعقد کی گئی، کانفرنس میں تفصیل کے ساتھ ملک کودرپیش ایشوز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ یونیورسٹی کالجزاورسکولوں میں دینی تعلیم کے لئے وفاقی قانون سازی پر صوبے عمل کریں،صوبائی سطح پر بھی قانون سازی کرکے یکجہتی پیدا کی جائے،خطبات کے لئے والیوم ٹوکا اہتمام کرکے نئے موضوعات کو شامل کیا جائے۔
اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ صوبوں نے ختم نبوتﷺ کے سبق کو درسی کتاب سے نکال دیا ہے، عدم ثبوت کی بنا پر تحقیقات کا کہا گیااورختم نبوتﷺ کو اہمیت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں ملک کو درپیش سماجی مسائل کے حل کیلئے منبر و محراب کے موثر کردار پر اتفاق رائے ہوا۔اجلاس میں گذشتہ سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ اور نئی سفارشات پیش کی گئیں، بچوں سے زیادتی کے واقعات کی مذمت، روک تھام کیلئے علماومشائخ آگاہی دینگے فروری میں پچاس علمائےکرام صدر مملکت، وزیر اعظم سے ملیں گے، بہتر ماحولیات، شجرکاری، کلین گرین پاکستان کے حصول کیلئے علما کرام کے موثر کردار پر اتفاق بھی کیا خاندانی منصوبہ بندی اور پولیو سے پاکستان کیلئے منبر و محراب کے کردار پر بات ہو گی۔ خواتین کیلئے وراثت کے قانون پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل پیش کیا جائے گا ماحولیات اورصفائی کلین اورگرین پاکستان میں کرداراداکرنے کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اصلاح معاشرہ، ٹریفک قوانین سمیت سماجی اور اخلاقی مسائل پر لوگوں کی رہنمائی کرنی ہے پانچ فروری یوم کشمیر تمام مدارس، امام بارگاہوں اور خانقاہوں میں منایا جائیگا اور مظلوم کشمیریوں کی جرات و حریت کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے خطبات جمعہ اور رمضان المبارک کے خطبات میں آگاہی پر زوردیا جائے گا۔
مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ اجلاس میں ملکیت میں سے بیٹیوں کو حق دینے پر زوردیا گیااور کہاگیاکہ وراثت منتقل ہوتے وقت رکاوٹ نہ ڈالی جائے،قانون پر عمل کیا جائے،ماحولیات زچہ بچہ صحت کے بارے میں تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جائیں گے۔علمائےکرام پرزوردیا گیا کہ شائستہ گفتگوکو اپنائیں،زندگی تماشہ کے نام سے بننے والی فلم کی نمائش روکی جائے، اس فلم میں عدالتوں اورمذہب پر حملہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ تشدد پر مبنی خطبات کوروکاجائے،مساجد ومدارس کی تعمیرات میں رکاوٹیں ختم کرے،پہلے سے جاری بینک اکاؤنٹس پراعتراض نہ کیا جائے، وہ امور جن کا تعلق ریاست کے نظم وضبط سے ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیلی ویژن پرغیراخلاقی پروگرام مغربی ممالک میں رات دس بجے کے بعد چلائے جاتے ہیں، ایسے پروگرامز سے بچوں کے ذہن خراب ہوتے ہیں ان کوروکا جائے،پانچ فروری کو علمائےکرام کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لئے قومی شعوربیدارکریں گے، قومی وملی معاملات میں علمائےکرام ملک کے ساتھ یک زبان ہیں۔