پی ٹی آئی وزرا کی نا اہلی، ن لیگ دور کی کرپشن اپنے سر لے لی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا ڈیٹا لیگی دور حکومت میں لیا گیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستان میں کرپشن میں اضافے کی رپورٹ جاری کی گئی ہے، رپورٹ سامنے آنے پر تحریک انصاف کی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جواب میں تحریک انصاف نے ٹرانسپیرنسی کے سربراہ پر الزامات لگانا شروع کردیے، اس سارے قضیے میں اب ایک نئی اور دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے حوالے سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس میں جس کرپشن کا تذکرہ کیا گیا ہے وہ دراصل مسلم لیگ ن کے دور حکومت کی تھی۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی2019کی رپورٹ جس میں پاکستان کا سکور33سے کم ہو کر 32 ہوا اور پاکستان 117 ویں درجے سے 120 ویں درجے پر چلا گیا، اس رپورٹ کیلئے پاکستان میں8 ایجنسیوں نے اعدادوشمار اکٹھے کیے، ان 8میں سے6 ایجنسیوں کے مطابق 2018 اور 2019 کے سکور میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
لوجی ٹرانسپریسی انٹرنیشنل کی بھی سن لیں،2019کی رپورٹ جس میں پاکستان کا سکور33سےکم ہو کر32ہوا اور پاکستان 117ویں درجےسے120ویں درجےپرچلا گیا،اس رپورٹ کیلئےپاکستان میں8 ایجینسیوں نےاعدادوشمار اکٹھےکئیے،ان 8میں سے6 ایجینسیوں کےمطابق2018اور 2019کےسکور میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی1/2 pic.twitter.com/KbR0IvKViK
— Irshad Bhatti (@IrshadBhatti336) January 24, 2020
ارشاد بھٹی نے کہا کہ ڈیٹا جمع کرنے والی 8 میں سے جن 2 ایجنسیوں نے منفی ریٹنگ دی، ان دونوں ایجنسیوں نے خود مانا کہ ہماری اس رپورٹ میں غلطی کا مارجن زیادہ ہے۔ دوسری بات ایک ایجنسی نے پاکستان سے ڈیٹافروری 2015 سے جنوری 2017 تک نواز دور میں ڈیٹا اکٹھا کیا جبکہ دوسری ایجنسی کاڈیٹا 2017کا ہے۔
اب مزے کی بات،ان8میں سےجن2 ایجنسیوں نےمنفی ریٹینگ دی،ان دونوں ایجنسیوں نےخودمانا کہ ہماری اس رپورٹ میں غلطی کامارجن زیادہ،دوسری بات ایک ایجنسی نے پاکستان سےڈیٹا اکٹھاکیا فروری 2015سےجنوری2017تک نواز دور میں جبکہ دوسری ایجنسی کاڈیٹا2017کا۔۔
— Irshad Bhatti (@IrshadBhatti336) January 24, 2020
باقی سب کچھ آپ انکی ویب سائٹ سےچیک کرلیں pic.twitter.com/22s56HLX6T
صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اپنی نا اہلی کے باعث تحریک انصاف کے وزرا نے ن لیگ دور کی کرپشن اپنے سر لے لی۔ پی ٹی آئی کے وزرا اور مشیروں نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا مطالعہ ہی نہیں کیا۔