کرکٹ کی بحالی کے لئے دم توڑتی کلب کرکٹ فعال کرنے کی ضرورت
لاہور شہر کو باغوں اورکلب کرکٹ کا شہر کہا جاتا ہے مگر بدقسمتی سے گذشتہ بیس سال میں نہ صرف لاہور اور کراچی بلکہ ملک کے دیگر بڑے شہروں فیصل آباد،راولپنڈی،ملتان،اسلام آباد،بہاولپور اور دیگر اہم شہروں میں کرکٹ کا معیار پستہ کا شکار ہے۔خاص طور پر سوا دوسال قبل موجودہ کرکٹ بورڈ کے آنے کے بعد ملک بھر میں کلب کرکٹ تقریبا دم توڑ تی جارہی ہے۔ایسے میں اگر سینٹرل پنجاب کی بات کی جائے تو یہاں لاہور،فیصل آباد اور سیالکوٹ جیسے اہم شہروں میں بھی کلب کرکٹ بالکل ناپید ہوتی جارہی ہے،ایسے میں ملک سجاد اکبر،شفیع اللہ خان،اعجاز فاروق،شہبازعلی جیسے کرکٹ کا شوق دل میں رکھنے والے لوگوں نے لاہور اور فیصل آباد میں گراس روٹ کرکٹ کو متحرک رکھنے کے لئے اقدامات کئے۔اوٹی سی لاہور چیلنج کپ کو پلیئرز ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے اس ٹورنامنٹ میں 375انڈر 23کھلاڑی ایکشن میں دکھائی دیئے،ٹورنامنٹ کے قواعد وضوابط کے مطابق ہر ٹیم کے ابتدائی 20کھلاڑیوں میں تین انڈر 19اور تین انڈر23کھلاڑی شامل کرنا لازمی قراردیا گیا جبکہ دو انڈر 19اور دو انڈر 23کھلاڑیوں کی حتمی گیارہ رکنی ٹیم میں شمولیت لازمی قرار دی گئی۔جس کا مقصدنوجوان کھلاڑیوں کو متحرک رکھنا اور ان کو خود کو منوانے کے مناسب مواقع فراہم کرنا ہے۔اوٹی سی لاہور چیلنج کپ کے حوالے سے چیئرمین ٹورنامنٹ کمیٹی ملک سجاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ شہر میں کرکٹ کا معیار بہتربنانے پر توجہ دیں تاکہ نوجوان کھلاڑیوں کوآگے بڑھنے کے لئے ایک پلیٹ فارم ہو۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیلنج کپ میں شریک ٹیموں کو آٹھ گروپس میں تقسیم کیاگیا ہر گروپ کی فاتح ٹیم نے لیگ مرحلے میں کوالیفائی کیا۔ایونٹ کو احسن انداز میں کروانے کے لئے پروفیشنل اور کرکٹ کی سمجھ بوجھ رکھنے والے لوگوں پر مشتمل تین مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ٹورنامنٹ کے فائنل کے حوالے سے ملک سجاد اکبر کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کا فائنل یادگار بنانے کے لئے تمام تر انتظامات کئے جارہے ہیں لاہور کی کلب کرکٹ میں پہلی مرتبہ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کو 70سی سی موٹر سائیکل انعام میں دی جائے گی،اسی طرح ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑیوں کو خصوصی انعامات سے نوازا جائے گا۔ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو لاہور سے تعلق رکھنے والے ماضی کے عظیم کھلاڑیوں کے ناموں سے منسوب ٹرافیاں دی جائیں گی جن میں ٹورنامنٹ کے بہترین فاسٹ باولر کو محمد نثار ٹرافی،بہترین اسپنر کو عبدالقادر ٹرافی،بہترین بلے باز نذر محمد ٹرافی،بہترین آل راونڈر کو مدثر نذر ٹرافی،بہترین وکٹ کیپر کو امتیاز احمد ٹرافی،بہترین ایمرجنگ کرکٹر کو خان محمد ٹرافی جبکہ پلیئرآف دی ٹوررنامنٹ کو فضل محمود ٹرافی سے نوازا جائے گا۔ سپورٹس صحافیوں کو ان کی خدمات کے صلے میں لائف ٹائم اچیومنٹ اور ایکسی لینس ایوارڈز دیئے جائیں گے،کیوں کہ کوئی بھی کھیل ہو اس کی ترقی میں صحافیوں نے نمایاں کردار ادا کیا ہے اور میڈیا کے بغیر کسی بھی معاملے کا آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے۔
٭٭٭٭٭