دینی مدارس کے علماء و طلباء کی تحقیر اور غلط تاثر عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازش:فضل الرحمٰن

دینی مدارس کے علماء و طلباء کی تحقیر اور غلط تاثر عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کراچی (آئی این پی)پی ڈی ایم کے صدراور جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دینی مدرسے کے علماء وطلباء کی تحقیراورغلط تاثر عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازش ہے،ہم پاکستان میں جمہوریت کے راستے اسلامی نظام کے نفاذکی جدوجہد کررہے ہیں،شریعت اور طریقت کوسیاست سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔گزشتہ روزیہاں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آزادی سے قبل انگریز اسٹیبلشمنٹ نے دینی مدرسے میں پڑھنے والے کو حقیراور معاشرے کا بے کارفردقراردے کر سوسائٹی میں ان کا مذاق اڑانے کی کوششیں کی،آج امریکی قیادت میں عالمی اسٹیبلشمنٹ مولوی کے بارے میں خطرناک ووحشی قسم کے ہونے کا تاثرپھیلایا کہ یہ معاشرے کیلئے نا قابل قبول ہے۔شریعت اور طریقت کوسیاست سے الگ نہیں کیا جاسکتا، شریعت، طریقت اورسیاست ایک دوسرے کے معاون ہیں،اگر صرف شریعت ہے اور طریقت و سیاست معاون نہیں ہیں،تو شریعت سے وابستہ ہو جانے والا شخص تنگ نظر ہوا کرتا ہے،اگر صرف طریقت ہو اور شریعت و سیاست معاون نہ ہوں،، تو پھر، یہ رہبانیت ہے جو اسلام کا مزاج نہیں ہے،اگر صرف سیاست ہو اور شریعت و طریقت اسکے ہمراہ نہ ہوں،، تو پھر تکبر اور نخوت پیدا ہوتی ہے اور مزاج میں تکبر آجاتا ہے،اس اصول کی بنیاد پر ہمیں اپنے اندر جامعیت پیدا کرنی ہے، لہٰذا مدرسہ ہو، جماعت ہو یا خانقاہ ہو ان میں یکجائیت ہوگی تو تحریک مکمل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ محض جاننا علم ہے،اس کے پیچھے علت کو سمجھنافقہ ہے اور اس مسئلہ کوبیان کرنے کیلئے موقع محل کی مناسبت سے گفتگوکرناحکمت ہے،جس کے اندر علم،پھر فقہ اور حکمت آجائے،اس کو عالم ربانی کہتے ہیں لہٰذاعالم ربانی بننے کی کو شش کرے۔
 فضل الرحمن

مزید :

صفحہ آخر -