ملتان: دوقتل‘ مختلف حادثات‘ واقعات میں 4 افراد جاں بحق

  ملتان: دوقتل‘ مختلف حادثات‘ واقعات میں 4 افراد جاں بحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان‘ کوٹ ادو‘ میلسی‘ رحیم یار خان (وقائع نگار‘ تحصیل رپورٹر‘ سپیشل رپورٹر‘ نمائندہ پاکستان) قطب پور کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فرنیچر کی ورکشاپ میں کام کرنے والے 25 سالہ نوجوان کو بے دردی سے قتل کردیا۔ جبکہ مقامی پولیس نے لاش قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم(بقیہ نمبر44صفحہ 6پر)
 کے بعد مقدمہ درج کرلیا۔معلوم ہوا ہے تھانہ قطب پور پر علاقے لکڑ منڈی میں واقع بھٹہ فرنیچر ورکشاپ میں 25 سالہ نوجوان عرصہ پانچ سال سے کام کرتا تھا۔جو گزشتہ روز ورکشاپ میں خون میں لت پت مردہ حالت میں پایا گیا۔اطلاع ملنے پر ریسکیو اور مقامی پولیس موقع پر پہنچ آئی۔جہنوں نے لاش قبضے میں لی۔اور جائے وقوعہ سے زوائد اکٹھے کئے۔پولیس نے مذکورہ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کردیا۔جہاں پوسٹ مارٹم کروایا گیا۔جبکہ پولیس تھانہ قطب پور نے نامعلوم افراد کے خلاف محمد زبیر کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کے قتل کی وجہ ناجائز تعلقات کا شبہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے تاہم پولیس ابھی حتمی نتائج پر نہیں پہنچی۔اور مختلف پہلوں پر تفتیش کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق پولیس ملزمان کے قریب پہنچنے والی ہے۔جلد ملزمان قانون کی گرفت میں ہونگے۔ تھانہ لوہاری گیٹ کے علاقے میں چوک گھنٹہ گھر کے قریب سے نامعلوم نشئی کی لاش ملی ہے۔جسکو مقامی پولیس نے قبضے میں لیکر نشتر  سرد خانہ منتقل کردیا ہے۔پولیس کے مطابق  نا معلوم نشئی کی عمر تقریبا 35/40 سال ہے۔پولیس تھانہ لوہاری گیٹ نے رپٹ لکھ کر قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ عزیز ہوٹل چوک کے قریب پانچ روز قبل قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والا تاجر عادل عباس نشتر ہسپتال میں دم توڑ گیا۔عادل اپنے دوست زاہد کے ہمراہ کسی کام سے جارہے تھے کہ دو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردیا۔پولیس تھانہ جلیل آباد نے مقدمہ درج کیا لیکن تاحال کوئی ملزم گرفتار نہ ہوسکا۔ اس واقعہ کے بعد تاجر تنظیموں نے احتجاج کیا جنہیں پولیس نے جلد ملزمان گرفتار کرنے کی یقین دھانی بھی کرائی تھی۔ مکان کے تنازعہ پر بزرگ کو دھکا دیکر زمین پر گرا دیا ہسپتال پہنچنے تک بزرگ جاں بحق ہوگیا۔ وارڈ نمبر 3 محلہ قاضیاں والا میں شوکت حسین کا سبطین طارق  سے ملحقہ مکان کا تنازعہ تھا جس کا عدالت میں کیس زیر سماعت ہے گزشتہ روز سبطین طارق مستری مزدور لے کر وہاں پہنچ گیا اس دوران شوکت حسین بھی آ گیا ان کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی سبطین طارق نے شوکت حسین کو دھکا دیا جس سے ساٹھ سالہ 60 زمین پر گرا اور بیہوش ہوگیا تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کوٹ ادو لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے چیک  کے بعد بتایا کہ اس کی موت واقع ہوگئی ہے بیٹے کو مل شہزاد نے پولیس کو اپنے والد کے قتل کیئے جانے کی اطلاع کی۔ جس پر پولیس نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں شوکت حسین کا پوسٹ مارٹم کرایا لیکن رات تک مقدمہ درج نہ ہوا۔جسے پر شوکت حسین کے لواحقین رشتہ داروں اور اہل علاقہ اس کی لاش لے کر تھانہ تھانہ کوٹ ادو کے قریب چوک پر لے آئے اور لاش رکھ کر احتجاج کیا جی ٹی روڈ تھانہ روڑ پر ٹریفک کی آمدورفت بند کردی۔امامت جا جو پر پولیس نے فوری اس کے بیٹے کو مل شہزاد کی مدعیت میں شوکت حسین کے قتل کا مقدمہ نمبر/2158  زیر دفعہ 302 ت پ سبطین طارق کے خلاف درج کرلیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ درج کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ تھی ضروری کارروائی جاری تھی ایف آئی آر کا ٹیگ نمبر مدعی پارٹی کو دے دیا تھا تحریری کمپیوٹر آپریٹر ٹائپ کر رہا تھا ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔ ٹرک نے کھڑے رکشے کو ٹکر ماردی رکشہ ڈرائیور ٹرک کے تلے آکر جاں بحق ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کرم پور روڈ اڈاغلام شاہ پر ٹرک نے پیچھے کھڑے رکشے کو ٹکر ماری اس دوران رکشہ ڈرائیور محمد سجاد ٹرک کے نیچے آکر شدید شدید زخمی ہوگیا اور مہلک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والی 45 سالہ خاتون ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ فتح پور کمال کی رہائشی 45 سالہ نسرین بی بی اپنے شوہر رجب علی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر قومی شاہراہ پر جا رہی تھی کہ پیچھے سے آنے والے تیز رفتار ٹرالر نے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئی ورثا نے طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد کے باوجود وہ جانبر نہ ہو پائی اور دم توڑگئی۔
حادثات