قائد مسلم لیگ ن پھر خبروں کی زد میں
جناب اسد عمر جو کہ حکومتی جماعت کے اہم رینما ہیں نے انکشاف کیا ہے کہ قائد مسلم لیگ ن کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ جناب وزیراعظم کا تھا۔ جناب اسد عمر کے مطابق جن رپورٹس کی بنیاد پہ قائد مسلم لیگ ن کی جو میڈیکل رپورٹس پیش کی گئیں وہ جھوٹی نکلی اور بھی انھوں نے بہت کچھ کہا اور جو بھی کہا وہ بہت بڑی بڑی شہہ سرخیوں کے ساتھ اخبارات کی نمایاں خبر بنی مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی وطن واپسی کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور یقینا میاں نواز شریف باقاعدہ حکومتی رضا مندی سے ملک سے باہر گئے اور جب سے میاں نواز شریف ملک سے باہر گئے ہیں انھیں ملک سے باہر بھیجنے والے ہی انکے خلاف شور مچا رہے ہیں کہ میاں نواز شریف قائد مسلم لیگ ن ملک سے فرار ہو گئے لیکن بہت سے سیاسی قائدین کا خیال بھی ہے اور یقین بھی کہ جناب میاں نواز شریف یقینا وطن واپس آئینگے اور یقینا میاں نواز شریف پاکستانی ہیں اور تین دفعہ پاکستان کے وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں لیکن بدقسمتی کے تینوں دفعہ سازشیوں کی سازش کامیاب ہوئی اور میاں نواز شریف کو کرسی وزارت عظمی سے بھی محروم کر دیا گیا اور یہ بات بھی عوام جانتی ہے کہ موٹر وے ایٹمی دھماکہ میٹرو ٹرین۔ میٹرو بس۔ جیسے منصوبے بھی صرف اور صرف میاں نواز شریف کے دور حکومت میں ہی مکمل ہوئے اور تو اور مہنگائی سے بھی عوام کو نجات میاں حکومت میں ہی ملی اور تو اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ بھی میاں نواز شریف حکومت نے ہی کیا اور یہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ میاں نواز شریف علاج کی غرض سے ملک سے باہر گئے اور علاج کروا کے واپس آ نا ہی ہے اور اب جبکہ میاں نواز شریف کی وطن واپسی کی باتیں ہو رہی ہیں اور ایسے وقت میں جناب اسد عمر کا یہ کہنا کہ قائد مسلم لیگ ن کو باہر بھیجنے کا فیصلہ جناب کپتان کا تھا اور جناب اسد عمر کا یہ کہنا بھی بہت سے سوالات و شک و شبہات و وسوسے بھی پیدا کر رہا ہے کہ کچھ تو ہے کالا دال میں اور دال میں کالا کیا ہے یہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے تو فی الحال ہمیں دیں اجازت تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا۔