سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ، ملزم ظاہر جعفر کے وکیل نے تفتیشی افسر پر جرح کی
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کے مرکزی کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت ملز م ظاہر جعفر کے وکیل نے تفتیشی افسر پر جرح کی ۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مقدمے کی سماعت ہوئی ، تفتیشی افسر نے ملزم کے وکیل کی جرح پر عدالت کو بتایا کہ وقوعہ کے روز شوکت مقدم ہمارے پہنچنے سے پہلے موجود تھے، ایف سیون گھر سے لاش 20 جولائی کو مردہ خانہ کے لیے بھجوا دی تھی، نور مقدم کا موبائل فون بمعہ آئی ایم ای آئی نمبر نہیں لکھا۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ظاہر جعفر کا پہلا ریمانڈ 21 جولائی کو لیا، کسی بھی برآمد چیز کا ذکر نہیں کیا گیا ، جج نے دوبارہ 23 جولائی کو ملزم کو پیش کرنے کا کہا تھا۔
خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔