ٹرمپ کو پہلا جھٹکا، وفاقی جج نے  امریکی صدر کا اہم ترین حکم نامہ معطل کر دیا 

Jan 24, 2025 | 10:46 AM

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی جج کی جانب سے شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کا حکم نامہ عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے اس اقدام کو غیرآئینی قرار دے دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے سے متعلق امریکی ڈسٹرکٹ جج جان کوگنور نے 25 منٹ تک کیس کی سماعت کی۔ طویل بحث کے بعد وفاقی جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حکمنامے کو معطل کردیا۔یہ فیصلہ چار ریاستوں واشنگٹن، ایریزونا، الینوائے اور اوریگون کی طرف سے لائے گئے مقدمے میں سنایا گیا۔

جج کا کہنا تھا کہ امریکی آئین میں 14ویں ترمیم کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والا ہر بچہ امریکی کہلاتا ہے اور بچے کو امریکا کی شہریت مل جاتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حق کو منسوخ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔جج نے صدر ٹرمپ کا اقدام یکسر غیر آئینی قرار دے دیا۔ مزید کارروائی تک صدارتی حکمنامہ 14 روز کیلئے التوا میں ڈال دیا۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔بعد ازاں ٹرمپ کے اس حکم نامہ جاری ہونے کے بعد امریکا میں طوفان برپا ہوگیا تھا جس کے بعد امریکا کی 18 ریاستوں نے ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا جس میں ایری زونا، الی نوائے، اوریگن اور واشنگٹن ریاستوں نے عدالت کے سامنے معاملہ اٹھایا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں قانون کی عملداری قائم کر دی گئی اور اب امریکا صنعت سازی کے شعبے میں بادشاہ بنے گا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس سے ورچوئل خطاب میں کہنا تھا کہ عالمی سرمایہ داروں کو پیش کش کی کہ مصنوعات امریکا میں تیار کریں اور کارپوریٹ ٹیکس میں پندرہ فیصد رعایت لیں۔ 

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، اوپیک ممالک سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا مطالبہ کریں گے۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ شرح سود میں بھی کمی کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا یورپ کے ساتھ توانائی کا معاہدہ کریں گے ساتھ ہی یوکرین جنگ ختم کراؤں گا جس کے لیے بہت جلد روسی صدر سے ملوں گا۔

مزیدخبریں