حکومت آئندہ ماہ پیش کی جانے والی تجارتی پالیسی کیلئے مشاورت کرے
لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت کو زور دیا ہے کہ ملکی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے آئندہ ماہ پیش کی جانے والی تجارتی پالیسی کے لیے مشاورت کا عمل شروع کرے تاکہ بہترین نتائج حاصل کیے جاسکیں۔ ایک بیان میں لاہور چیمبرکے صدر عرفان قیصر شیخ، سینئر نائب صدر کاشف یونس مہر اور نائب صدر سعیدہ ندر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ نئی تجارتی پالیسی برآمدی شعبے کو مستحکم کرنے ،اس کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور عالمی معاشی بحران کے اثرات سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستانی تاجروں کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ وہ عالمی منڈی میں مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اس وقت ملک کو توانائی کے سنگین بحران اور کم پیداوارسمیت دیگر بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی شدید قلت کی وجہ سے صنعتی کو شعبے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ اس کی وجہ سے نہ صرف صنعتی پیداوار کم ہے بلکہ پیداواری لاگت بھی بہت زیادہ ہے لہذا حکومت بجلی و گیس کی قلت پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتی شعبے کو سستے قرضوں کی فراہمی یقینی بنائے اور مارک اپ ریٹ کم کرے جس سے صنعتی وسعت و صنعت سازی کا عمل تیز ہوگاجس سے نہ صرف برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ روزگار کے بہت سے نئے مواقع بھی نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جنوبی امریکہ اور افریقن یونین کی جانب خاص توجہ مرکوز کرے جہاں مقابلہ کم اور فائدہ زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی میں جن اقدامات کا اعلان کیا جائے اُن پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری حکومت سے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے تجارت کرتے ہوئے حکومت مقامی صنعتوں کے مفادات کو ضرور مدّنظر رکھے۔