پشاور ہائیکورٹ کا پسند کی شادی کرنیوالے افغان جوڑے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ کا پسند کی شادی کرنیوالے افغان جوڑے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور (آئی این پی ) پشاور ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرکے ایبٹ آباد میں پناہ لینے والے افغان جوڑے کے خلاف مقدمات ختم اوران کو مکمل سیکیورٹی، محفوظ رہائش، خوراک، کپڑے اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کا حکم دے دیا جبکہ ایس پی کینٹ ایبٹ آباد اور دارالامان کے انچارج کو عدالت طلبی کے نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔عدالت نے شناختی کارڈ جعلی نکلنے پر مریم کو بھابھی کہنے والے افغان باشندے اسحاق کی گرفتاری کا حکم بھی دےدیا۔پیر کو اس حوالے سے پشاور ہائی کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران افغانستان میں پسند کی شادی کرکے اپنی جان بچانے کے لیئے پاکستان میں پناہ لینے والا افغان جوڑا ہیواد اور مریم بھی پیش ہوا ۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پسند کی شادی کرنے والا جوڑا جو کہ اپنی جان بچانے کے لیئے پاکستان میں پناہ کی غرض سے آیاان کی گرفتاری 16جولائی کو ایبٹ آباد سے کی گئی جبکہ ایف آئی آر کاٹنے میں سُستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے19 جولائی کو ایف آئی آر کاٹی گئی ایسا کیوں ؟ سماعت کے دوران مخالف فریق عبدالرحمٰن کے بھائی اسحاق نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ مذکورہ افغان عورت مریم اسکی بھابی ہے اور اسکے بھائی عبدالرحمٰن کے دو بچوں کی ماں بھی ہے انکی شادی چھ سال قبل ہوئی تھی اس لیئے نکاح پہ نکاح نہیں ہوسکتا ۔ جس پر مریم نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق غلط بیانی سے کام لے رہا ہے کیونکہ اسکے بھائی عبدالرحمٰن کی بیوی میں نہیں بلکہ میری بہن ہے ۔دوران سماعت افغان باشندے اسحاق نے مریم اور عبدالرحمان کا مبینہ نکاح نامہ عدالت میں پیش کیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے نکاح نامہ پر دستخط اور تاریخ نہیں، نکاح نامہ چھ سال کیا، چھ دن پرانا بھی نہیں لگتا۔افغان جوڑے نے عدالت کو بتایا کہ یہاں انہیں جان کا خطرہ ہے، جس پر ہائی کورٹ پشاور نے افغان جوڑے کو محفوظ رہائیش، مکمل سیکیورٹی، زندگی بنیادی ضروریات جس میں خوراک، کپڑا اور دیگر سہولیات شامل ہیں فراہم کرنے کیلئے ایس پی کینٹ ایبٹ آباد اور دارلامان کے انچارج کو عدالت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے اور سماعت31 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -