ارسلان افتخار کیس ، ججوں کو روز بدنام کیا جاتا ہے مگر پانچ جون کو انتہا کر دی گئی : جسٹس جواد ایس خواجہ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ ججز کی بدنامی کوئی نئی بات نہیں آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ارسلان افتخار نظر ثانی کیس کی سماعت کے دوران ارسلان افتخار کے وکیل نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ اس کیس کے ذریعے چیف جسٹس کی فیملی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ججز کو روز بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اگر کوئی بدنام کرتا ہے تو اسے کرنے دیں البتہ پانچ اور چھ جون کو جتنا بدنام کرکیا گیا اس سے پہلے نہیں کیا گیا۔ ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ روزے میں ان کی ہمت جواب دے گئی ہے اور انہوں نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ہمت جواب نہیں دے رہی ۔ ان کاکہنا تھا کہ ارسلان افتخار کیس کو رمضان تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے جس کو عدالت نے مسترد کر دیا اور اٹارنی جنرل سے نیب کو لکھے گئے خط کی کاپی طلب کی جو پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو کل خط کی کاپی پیش کرنے کاحکم جاری کیا ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی ۔