ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے ڈی ایس پیز کا ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ

ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے ڈی ایس پیز کا ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                             لاہور(زاہد علی خان )25مارچ 2014کے محکمانہ پروموشن بورڈ کے اجلاس میں ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے بعض ڈی ایس پیزنے چار ماہ تک اپنے نوٹیفکیشن کاانتظار کرنے کے بعد بالآخر انصاف کیلئے ہائیکو رٹ میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے ترقی پانے والوں میں سے تین ڈی ایس پیز تو انتظار کرتے کرتے ڈی ایس پی کے عہدہ پر ہی ریٹائرڈ ہو گئے حالانکہ ان کی ترقی کے سلسلے میں ڈی پی سی کی سفارشات سے لے کر وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری تک تمام قانونی مراحل طے پا چکے تھے قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ تقریباً گیارہ ماہ قبل 13ستمبر 2013کو ہونے والی ڈی پی سی میں جن 6ڈی ایس پیز کو ڈیفر اور پھر بعدازاں انہیں بھی 25مارچ 2014کی ڈی پی سی میں شامل کر کے ترقی دے دی گئی تھی وہ بھی اسی ڈی پی سی میں شامل ہوئے اور اس میں انہیں بھی ترقی دینے کی سفارش کی گئی اور ان کی پروموشن کی منظوری بھی دے دی گئی وہ بھی اس میں متاثر ہو ئے اس طرح اب نوٹیفکیشن کا انتظار کرنے والوں کی تعداد 13ہو چکی ہے یہ صرف ایک ڈی ایس پی کی سیاسی سفارشوں کی وجہ سے ہوا حالانکہ ان ڈی ایس پی کے ترقی پانے یا نہ پانے سے دوسروںکی سنیارٹی پر کوئی اثر بھی نہیں پڑتاہے انہی ڈی ایس پی کی سیاسی سفارش کی وجہ سے ایک بار سی ایم سیکرٹریٹ نے سیکرٹری سروسز آفس میں نوٹیفکیشن کے لئے تیار پڑی فائل پھر واپس منگوا لی ہے جس سے ترقی پانے والے ایس پیز میں پھر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے تفصیلات کے مطابق 13ستمبر 2013کو محکمانہ پرموشن بورڈ کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بارہ قائمقام ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو SPکی 33خالی پوسٹوں پر ترقی کا معاملہ زیر غور لایا گیا اس بورڈ کی ترقی کی سفارشات کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی منظور کر لیا مگر چھ ڈی ایس پیز کے بارے میں آبزرویشن دی گئی کہ ان کو اگلے محکمانہ پرموشن بورڈ کی میٹنگ میں دوبارہ زیر غور لایا جائے چنانچہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت اور لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں ایک بار پھر 25مارچ 2014کو محکمانہ پروموشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں سابقہ چھ ڈی ایس پیز اور ہائیکورٹ کے حکم سے شامل شدہ 9نئے ڈیے معیار پر پورا اترنے والے افسران کی ترقی کی سفارشات وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوا دیں جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی 21مئی 2014کو پروموشن بورڈ کی ترقی کی سفارشات کی منظوری دے دی اس منظوری کے بعد 5ڈی ایس پیز کوریگولر ایس پی‘ ایک ایس پی کو ایکٹنگ ایس پی 6کوسپرسیڈ‘ 4کو ڈیفر کر دیا گیا‘ جبکہ3کے کیسز ریٹائرمنٹ کی وجہ سے زیر غور نہ آئے اس محکمانہ پرموشن بورڈ کی سفارشات اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب نے 14جولائی 2014ءکو سیکرٹری سروسز کو یہ لیٹر بھیجا کہ مذکورہ منظوری کے مطابق سات ترقی پانے والے ڈی ایس پیز کی بطور ایس پی ترقی کا نوٹیفکیشن فوری طور جاری کیا جائے لیکن بدقسمتی سے ایک سیاسی سفارشی ڈی ایس پی اپنے ذاتی خراب ریکارڈ کی وجہ سے بورڈ کی سفارش سے محروم رہ گیا جس نے اپنا سیاسی اثرورسوخ استعمال کیا اور تمام محکمانہ قواعد و ضوابط پر پورا اتر کر ترقی پانے والے ڈی ایس پیز کی ترقی کی راہ میں بلاجوازرکاوٹ بن گیا محکمانہ پرموشن بورڈ نے 13ستمبر 2013 کو اہل افسران کی بطور ایس پی ترقی کی منظوری دی‘ 14جولائی 2014کو سیکرٹری سروسز کے نام آئی جی پولیس پنجاب کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا خط لکھا مگر گیارہ ماہ گزر جانے کے باوجودان افسران کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا حالانکہ اس بورڈ کی سفارشات کی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب بھی دے چکے ہیں اس غیر معینہ التواءسے شدید بدل و مایوس پنجاب پولیس کے ترقی پانے والے افسران نے لاہورہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
ایس پیز

مزید :

صفحہ آخر -