حساس اداروں کی کارروائی ، رائیونڈ دہشتگردی میں ملوث گروہ سرغنہ سمیت گرفتار، دوخواتین بھی شامل

حساس اداروں کی کارروائی ، رائیونڈ دہشتگردی میں ملوث گروہ سرغنہ سمیت گرفتار، ...
حساس اداروں کی کارروائی ، رائیونڈ دہشتگردی میں ملوث گروہ سرغنہ سمیت گرفتار، دوخواتین بھی شامل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور،اوکاڑہ،پاکپتن (خصوصی رپورٹ) رائیونڈ دہشت گردی میں ملوث گروہ کے سرغنہ اور دوخواتین سمیت تمام کے تمام 19 دہشت گردوں کے خطرناک گینگ کو پنجاب کے مختلف شہروں سے گرفتار کرلیاگیاہے جبکہ پنڈ آرائیاں میں مارا جانے والا دہشت گرد اقصن محبوب نہیں بلکہ پاکپتن کا 25سالہ درزی ذوالفقار تھا جو دو سال قبل پاکپتن دربار حضرت بابا فرید پر ہونے والے بم دھماکے کے بعد سے اپنے گھر سے غائب تھا۔
تفصیلات کے مطابق گرفتاردہشتگردوں کی نشاندہی پر حساس اداروں نے اوکاڑہ کی تحصیل حجرہ شاہ مقیم کی آباد ی اشتیاق خان والی اور نواحی گاﺅں 18ڈی میں کارروائی کی اور گروہ کے سرغنہ مولوی اسحاق سمیت 20سالہ صدام اور نوید کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ گروہ سے جڑی دوخواتین سمیت19افراد کو حراست میں لے لیاگیا۔
ذرائع نے بتایاکہ مقابلے میں مرنیوالا دہشتگرد اقصن نہیں بلکہ ذوالفقار تھا جو رمضان الم±بارک کے دوسرے روز اپنے بیوی اور چار بچوں کے لے کر اپنے گاﺅں57ایس پی میں آیا اور اپنی والدہ سے کہا کہ بچوں کو ملانے لایا ہوں ،دوبارہ پتہ نہیں ملا قات ہوتی ہے یا نہیں۔ذرائع کے مطابق ذولفقار کے گرفتار بھائی افتخار اور اسکے برادر نسبتی طارق نے مارے جانے والے دہشت گرد کو ذوالفقار کی حیثیت سے شناخت کر لیا ہے ،ذوالفقار پاکپتن کے تھانہ ملکہ ہانس کے علاقہ کا رہائشی تھا جو مسلک اہلحدیث سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے بارے میں اہل علاقہ نے بتا یا کہ کٹر مذہبی تھا اور روز مرہ گفتگو میں طالبان کی حمایت اور حکومت کی شدید مخالفت کرنا اس کا معمول تھا اس کی والدہ اور بھابی نے بتا یا کہ اس سے ملنے اکثر نا معلوم افراد آتے رہتے تھے جب بھی نامعلوم مشکوک لوگ آتے تو گھر کی عورتوں کو منع کر دیاجاتا کہ بیٹھک میں کسی نے نہیں آنا، ذولفقار دو سال سے اپنی بیوی اور بچوں سمیت گھر سے غائب ہو چکا تھا۔ تین جولائی کو بیوی بچے اپنی والدہ کے پاس چھوڑ کرگھر سے ہتھ ریڑھی ، واشنگ مشین لیکر دوبارہ غائب ہو گیا جس کے بعد لاہور رائیونڈ کے علاقہ میں دہشت گردی کے دوران مارا گیا۔
 دہشت گردی کے واقع میں مارے جانے والے دہشت گرد کی شناخت پہلے حجرہ شاہ مقیم کے اقصن محبوب کے نام سے ہوئی تھی جو بعد میں ذوالفقار نکلا ،ذولفقار نے دو سال پہلے اپنے گاﺅں57ایس پی میں سمارٹ ٹیلر کے نام سے ایک دکان بھی بنائی اور پاکپتن میں بم دھماکے کے بعد سے رو پوش تھا۔
 لاہور پو لیس نے اس کے ایک بھائی افتخار احمد اور اس کے برادر نسبتی طارق کو گرفتار کر رکھا ہے۔ مارے جانے والے دہشت گرد ذوالفقار کے بھائی سرفراز اور مصطفیٰ کا والد نذیردربار بابا فرید بم دھماکہ کے بعد سے ہی گھر چھوڑ کر چلا گیا تھاجو آج تک غائب ہے۔

مزید :

لاہور -Headlines -