جاوید ہاشمی وسیب کے حقوق،سرائیکی صوبے کی بات کریں،سرائیکی رہنما

جاوید ہاشمی وسیب کے حقوق،سرائیکی صوبے کی بات کریں،سرائیکی رہنما

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر) مخدوم جاوید ہاشمی ، عمران خان سے استعفیٰ کے مطالبے کی بجائے نواز شریف سے سرائیکی صوبے کا مطالبہ کریں ۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکستان عوامی اتحاد کے رہنماؤں عاشق بزدار، ظہور دھریجہ، ممتاز ڈاہر ، صوفی تاج گوپانگ اور ابن کلیم احسن نظامی نے پریس کانفرنس (بقیہ نمبر52صفحہ12پر )
کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سرائیکی رہنما مقصود دھریجہ، منور خان بزدار، سبطین خان ، عذیر خان ، حاجی عید احمد، زبیر دھریجہ، شبیر خان ، عامر قادری ، کاشف بھٹہ ، افضال بٹ اور دوسرے موجود تھے ۔ سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی عمران خان سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ استعفیٰ دیں ، پارلیمنٹ خود بخود ختم ہو جائے گی ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایک طرف وہ پارلیمنٹ کو بچانے کا کریڈٹ لیتے ہیں ، دوسری طرف پارلیمنٹ کے خاتمے کا منصوبہ دیتے ہیں ۔ قوم پریشان ہے کہ مخدوم جاوید ہاشمی کیا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی دوسروں کو مشورے دینے کی بجائے خود وسیب کے حقوق اور سرائیکی صوبے کی بات کریں اور ن لیگ سے دوبارہ بیاہے جانے کے انتظار میں مزید وقت ضائع نہ کریں ۔ سرائیکی رہنماؤں نے خورشید شاہ پر تنقید کی کہ نواز شریف نے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ کیوں لگایا، انہوں نے کہا کہ پی پی سندھ میں ’’ مرسوں ، مرسوں سندھ نہ ڈیسوں ‘‘ کا نعرہ لگاتی ہے ، اس پر اعتراض نہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ این ایف سی ایوارڈ صوبائی ایوارڈ کی شرط پر جاری کیا جائے کہ تمام اضلاع کو برابر حصہ ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری آئینی تقاضہ ہے اور عدالتوں کے احکامات کو بھی نہیں مانا جا رہا ۔ انصاف کاتقاضا ہے کہ عدالتیں حکم عدولی پر سید یوسف رضا گیلانی کی طرح میاں نواز شریف کو بھی برطرف کریں ، ورنہ لاہور کیلئے الگ اور ملتان کیلئے انصاف کے الگ پیمانے کی بات ہو گی ۔کاشتکاروں کو اجناس کی بہتر نرخ دینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کو لا وارث بنا دیا ہے‘ ملتان میں چار بچوں کی شہادت کا اندوہناک حادثہ پیش آیا ،کسی کو پرواہ نہیں ، اگر یہ حادثہ لاہور میں پیش آیا ہوتا تو وزیراعلیٰ دس دس لاکھ کے امدادی چیک لے کر لواحقین گھر پہنچے ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے پڑے ہیں مگر ملتان میں خرچ نہیں کئے جا رہے ۔ گاڑیاں لاہور مرمت کیلئے منگوائی جا رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کے شاعروں کو بھکاری نہ بنایاجائے اور رائٹر ویلفیئر فنڈ کو منصفانہ تقسیم کیا جائے ۔ہر آئے روز شاکر شجاعبادی کو امداد دینے کا مطلب یہ نہیں کہ پورے وسیب کے شاعروں ، ادیبوں کو ان کا حق مل گیا ، سب کو برابر حق ملنا چاہئے ۔