مسجد لاقصیٰ کے باہر فلسطینیوں اوراسرائیلی فوج میں جھڑپیں جاری،دوشہری شہید
مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے جمع ہو کراحتجاج کیا۔ اس موقع پراسرائیلی فوج نے پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دوفلسطینی شہید اورمتعدد شہری زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر بڑی تعداد میں فلسطینی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ فلسطینی نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے قابض صہیونی فوج نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور صوتی بم بھی برسائے۔
جس کے نتیجے میں دوفلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے ہلال احمر فلسطین کے امدادی کارکنوں کو زخمیوں تک رسائی سے بھی روک دیا تھا۔فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ العیزریہ کے مقام پرایک 17 سالہ فلسطینی لڑکے کے سینے میں گولی لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ادھر اب دیس کے مقام پر ایک 18 سالہ فلسطینی نوجوان پٹرول بم پھٹنے سے جاں بحق ہوگیا۔عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جس نے قبلہ اول اور حرم قدسی کو مسلسل اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان مسجد اقصیٰ میں کشیدگی گذشتہ 14 جولائی بہ روز جمعہ اس وقت پیدا ہوئی تھی جب مسجد میں ایک خونی کارروائی میں دو صہیونی ہلاک اور تین فلسطینی مزاحمت کار مارے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کے داخلے پر پابندی عاید کررکھی ہے۔