حکومت نے ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال ناکام بنا دی ، 13گرفتار ، متبادل ڈرائیور ز کا بندوبست

حکومت نے ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال ناکام بنا دی ، 13گرفتار ، متبادل ڈرائیور ز ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(آئی این پی ) حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بناتے ہوئے آپریشنز بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ خونیں حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی کا ناجائز مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا،زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے ڈرائیور خونیں حادثات کے ذمہ دار ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بناتے ہوئے آپریشنز بحال کر دیے تاہم احتجاج کے باعث ریلوے انتظامیہ کو سخت مشکلات کا سامنا رہا اور ٹرینوں کی آمد و رفت تاخیر کا شکار ہو گئی ۔ ہڑتالی ڈرائیوروں کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ریلوے انتظامیہ نے متبادل ڈرائیورز کا بندوبست کرکے آپریشن بحال کردیا۔ متعدد ٹرینیں اسٹیشنوں سے روانہ ہوگئیں اور کئی گاڑیاں منزل مقصود پر پہنچ گئی ہیں جب کہ ریلوے پولیس نے 13 ٹرین ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا ہے۔ لاہور سے کراچی جانے والی فرید ایکسپریس روہڑی اسٹیشن پہنچ گئی، ہزارہ ایکسپریس سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن پہنچ گئی، جبکہ راولپنڈی سے پہلی ٹرین مسافروں کو لیکر لاہور اور تیز گام ایکسپریس مسافروں کو لے کر کراچی کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔ڈی ایس ریلوے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کیساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی وجہ سے ٹرین ڈرائیورز کے ایک گروہ اور انتظامیہ کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو آپریشن جاری رکھنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ متبادل ڈرائیورز و فور مینز کے زریعے ٹرین آپریشن جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹرین روانگی میں تاخیر کی وجہ سے ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور مسافروں نے احتجاج کیا۔ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق ہڑتالی ڈرائیوروں کا بڑا مطالبہ خونی حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی ہے، ناجائز مطالبہ ہرگز تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہا ہے، تحقیقات کے بعد یہ ڈرائیور زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے خونی حادثات کے ذمہ دار قرار پائے گئے ہیں۔ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کوئی ٹرین نہیں رکی ہوئی اور ریل کار و شالیمار سمیت تمام ٹرینیں روانہ ہوگئی ہیں، ریلوے افسران اور کارکنوں نے میرے ہمراہ ساری رات جاگ کے ہڑتالیوں کو ناکام بنایا، اگرچہ ہڑتال کی وجہ سے ٹائم ٹیبل اپ سیٹ ہوا تاہم 48 گھنٹوں میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے گئی، ریلوے کے بعض غیر ذمہ دار ڈرائیوروں کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس پر معذرت خواہ ہیں، جو ڈرائیور ہڑتالی ٹولے کو مسترد کر کے واپس آئے، اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔واضح رہے کہ مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان ریلویز کے 278 ٹرین ڈرائیورز نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
ہڑتال ناکام

اسلام آباد، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال کا اقدام بلاجواز اور بلیک میلنگ تھی ریلوے ڈرائیورز کے 6میں سے 3مطالبات تسلیم کرنے کے عندیہ دیا ہے،ہڑتالی ٹولے کو بات چیت کی میز پرآنا چاہیے تھا جو کام پر نہیں آئے گا وہ گھر جائے گا، ریلوے لاوارث ادارہ نہیں ،اس کے وارث موجود ہیں، من مانی نہیں چلنے دیں گے ،تفصیلات کے مطابق ریلوے ڈرائیورز کی ہڑتال کے بعد وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو اور بعد ازاں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا مسافروں کو تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنے پر معذرت خواہ ہیں اور تمام ٹرینوں کی آمدورفت متبادل ڈرائیور کیساتھ بحا ل کردی گئی ،ہڑتالی ملازمین محکمہ اور مسافروں کیلئے پریشانی کا باعث نہ بنیں ہم ان کے تمام جائز مطالبات ماننے کیلئے تیار ہیں مگر وہ بات چیت کی میز پر آئیں۔ سی ای او ریلوے نے ہڑتالی ڈرائیوروں کے 6میں سے 3مطالبات ماننے کا عندیہ بھی دیا ہے مگر تنخواہوں میں 4گنااضافے اور حادثات کے ذمہ دار ڈرائیورز کو قا نو ن کے شکنجے سے نکالنے کے مطالبات تسلیم نہیں، ریلوے ریزویشن پوری طرح بحال ہوچکا ہے اور ٹرین ڈرائیورز کی اکثریت نے آپریشن میں حصہ لے کر ہڑتالی ڈرائیورز کی ہڑتال کو ناکام بنادیا ہے ، ریلوے کولاوارث سمجھیں نہ ہی اس میں من مانی چلنے دیں گے اور نہ ہی ریلوے کے پہیے کو ریورس گیر لگنے دیں گے جو کام پر نہیں آئے گا وہ گھر جائے گا۔انہوں نے ہدایت کی ہے کہ 48 گھنٹے میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے ۔ریلوے کا پیسنجر آپریشن پوری طرح بحال ہو چکا ہے۔ہڑتال پر نہ جانیوالے ڈرائیوروں، مینجمنٹ اور پولیس کا شکر گزار ہوں اور جو ڈرائیور ہڑتالی ٹولے کو مسترد کر کے واپس آئیں گے انہیں خوش آمدید کہا جائیگا جبکہ ہڑتال کرنیوالے کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوگا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا 18جولائی کو لوکورننگ سٹاف ایسوسی ایشن نے چند مطالبات کیے جن میں سے 3مطالبات تسلیم کرنے کا عندیہ دیا جس کے باوجود ہڑتال کی گئی۔

مزید :

صفحہ اول -